بالی وڈ میں برسوں سے اپنے قلم کی زور پر حکومت کرنے والے جاوید اختراپنے جارحانہ تیور اور منفرد انداز بیاں کے لیے ہمیشہ موضوع بحث رہتے ہیں۔ وہ نہ صرف بالی وڈ کے بہترین نغمہ نگار ہیں بلکہ بھارت کے موجودہ بہترین شاعروں میں سے ایک ہیں۔
وہ اپنے متنازع بیانات پر کبھی مسلمانوں کے تو کبھی ہندوؤں کے نشانے پر ہوتے ہیں، لیکن وہ اپنی بات کو انتہائی استحکام اور مدلل طریقے سے سماج کے سامنے رکھنے سے نہیں چوکتے۔
بھارت کی معروف ادبی ویب سائٹ ریختہ ڈاٹ کام کے ایک پروگرام میں انہوں نے یہ کہہ کر ہنگامہ برپا کر دیا کہ ’اردو مولویوں کی نہیں بلکہ شریفوں کی زبان ہے‘۔
ان کے اس بیان پر کافی شور شرابا ہوا۔ اسی طرح لوک سبھا الیکشن کے دوران انہوں نے مودی مخالف کنہیا کمار کی حمایت میں تشہیر کے دوران کہا تھا کہ مسلمان اگر کنہیا کو ووٹ نہ دیں تو بی جے پی کے سب سے شعلہ بیان لیڈر گری راج کو ووٹ دے دیں تاکہ وہ مسلمانوں کے احسان مند رہیں۔
ان کا کہنا تھا ایسے مسلمانوں کو ووٹ دے کر کیا فائدہ جو عہدہ پا کر خاموش رہتے ہیں اور مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔ ان کا یہ بیان بھی اخبارات کی شہ سرخی بنا تھا۔
تازہ معاملے میں انہوں نے بالی وڈ کے معروف ڈائریکٹر اور پروڈیوسر شیکھر کپور کو نشانہ بناتے ہوئے کہا انہیں کسی ماہر نفسیات سے صلاح لینی چاہیے تاکہ ان کی منفی سوچ ختم ہو سکے۔
دراصل مسلمانوں، دلتوں اور غریبوں کے بلوائیوں کے ہاتھوں قتل کے متعدد واقعات کے خلاف بھارت کے دانشوروں سمیت بالی وڈ کی معروف ہستیوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط بھیج کر اس مشتعل ہجوم کی دہشت گردی روکنے اور قاتلوں کو سخت سزا دینے کی اپیل کی ہے۔
اس خط کو جہاں سیاسی لیڈروں نے ایوارڈ واپسی2کا نام دیا، وہیں شیکھر کپور نے کہہ دیا کہ مجھے دانشوروں سے گلے ملنے پر بہت خوف آتا ہے وہ سانپ ہوتے ہیں، نہ جانے کب ڈس لیں۔
شیکھر کپور کے اس بیان پر جاوید اختر کا غصہ ساتویں آسمان پر تھا۔ انہوں نے شیکھر کپور کو لکھا ’ایسے کون سے دانشور ہیں جو آپ کو گلے لگانا چاہتے ہیں اور ڈسنا چاہتے ہیں؟‘ ان کے اس بیان کے بعد شیکھر کپور ڈھیلے پڑ گئے۔
ٹوِنکل کھنہ کا سچ اور اکشے کمار کی خاموشی
اکشے کمار وزیر اعظم نریندر مودی کے بے حد قریبی تسلیم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کی کئی سکیموں پر فلمیں بھی بنائی اور الیکشن کے دوران ان کا انٹرویو بھی لیا۔ اس انٹرویو میں کیے گئے سوال، خاص کر ’آٓپ آم کاٹ کر کھاتے ہیں یا چوس کر کھاتے ہیں‘ پر وہ بری طرح ٹرول بھی کیے گئے۔
اب ایک بار پھر وہ لوگوں کے نشانہ پر ہیں، لیکن اس بار وہ خود کے کارناموں سے نہیں بلکہ اپنی اہلیہ ٹوئنکل کھنہ کی بے باکی اور سچائی کی وجہ سے لوگوں کے نشانہ پر ہیں۔
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ایک علاقہ اناؤ میں ایک خاتون کے ساتھ زنا بالجبر کا واقعہ پیش آیا، جس کا الزام بی جے پی کے ممبر اسمبلی کلدیپ سینگر پر عائد ہوا، جنہیں جیل بھیج دیا گیا۔
الزام عائد ہونے کے بعد متاثرہ خاتون کو دباؤ میں لینے کے لیے ان پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ تازہ معاملے میں متاثرہ خاتون کی کار کا ایک ٹرک سے ایکسیڈنٹ کرایا گیا، جس میں متاثرہ خاتون کی چچی اور خالہ کی موت ہو گئی۔
جس ٹرک نے ٹکر ماری اس کے نمبر پلیٹ کو سیاہی سے ڈھک دیا گیا تھا۔ اس واقعے میں لوگوں کا غصہ پھٹ پڑا۔ اسی سلسلے میں ٹوئنکل کھنہ نے بھی متاثرہ خاتون کو انصاف دلانے کی بات کہی، جس کے بعد ان کے شوہر اکشے کمار کو لوگوں نے اپنی زد میں لے لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لوگ ٹوئٹر پر کہہ رہے ہیں کہ اپنے شوہر سے کہیں کہ وہ ’مودی کی چاپلوسی چھوڑ دیں‘۔ ایک شخص نے ٹویٹ میں کہا اکشے کمار کلدیپ سینگر کی بایو پک پر کام کریں، جس کا نام ’ویر سینگر‘ رکھیں۔
اب یہ تو پتہ نہیں کہ ٹوئنکل کھنہ کے ٹویٹ پر اکشے کمار کا کیا ردعمل تھا، لیکن انہیں اس بات کا احساس تو ضرور ہو گا کہ جس پارٹی کے سربراہ سے ان کے اتنے اچھے مراسم ہیں، اسی پارٹی کے قانون ساز خاتون کے ساتھ نہ صرف ریپ کرتے ہیں بلکہ ان کے کنبے کو ختم بھی کرنا چاہتے ہیں۔
بالی وڈ کے ’چھوٹے نواب‘ کیوں ہیں پریشان؟
سیف علی خان یعنی ’چھوٹے نواب‘ آج کل لندن میں ’جوانی جانِ من‘ کی شوٹنگ میں مشغول ہیں، وہیں ان کے مداح بھی اس خبر کو سن کر بےچین ہیں کہ ایک بار پھر عامر خان اور سیف علی خان ساتھ ساتھ پردے پر نظر آئیں گے۔
واضح رہے دونوں مشہور اداکار2001 میں ’دل چاہتا ہے‘ میں نظر آئے تھے۔ اب یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ ڈائریکٹر نیرج پانڈے کی اگلی فلم میں ایک بار پھر دونوں آن سکرین اپنی موجودگی درج کرائیں گے۔
ظاہر ہے اس خبر سے فلمی ناظرین خوش ہیں، لیکن سیف کی پریشانی کا سبب بالی وڈ میں اپنے کیریئر کو لے کر نہیں، بلکہ یہ ہے کہ ان کے کام کی ستائش ان کی بیٹی سارہ علی خان اور اہلیہ کرینہ کپور کیوں نہیں کر رہیں۔
دراصل سیف ایک بار پھر سے ڈیجٹل سپیس میں واپسی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ’سیکرڈ گیمز‘ سیزن 1 کے ذریعے دھمال مچانے کے بعد اب وہ ایک بار پھر سیزن2 میں نواز الدین صدیقی کے ساتھ نظر آئیں گے۔
سیف کو اس بات کی تکلیف ہے کہ ابھی تک ان کی بیٹی اور اہلیہ نے ان کی یہ سیریز نہیں دیکھی۔ انہیں اس بات کا ملال ہے کہ اب تک انہوں نے کوئی فیڈ بیک نہیں دیا۔
وہ مایوس ہو کر کہتے ہیں ’کوئی بات نہیں ہم نے یہ سیریز انہیں دکھانے کے لیے نہیں بنائی تھی بلکہ اپنے مداحوں کے سامنے رکھی تھی، انہوں نے فیڈ بیک دیا ہے، سارا اور کرینہ نے نہیں دیا تو کوئی بات نہیں۔‘
واقعی سیف، ہم بھی آپ کے دکھ میں شریک ہیں کہ جب ساری دنیا تعریف کر رہی ہو اور گھر میں پراسرار خاموشی کا راج ہو تو آپ کے لیے ہی نہیں کسی کے لیے بھی یہ تکلیف دہ صورت حال ہے۔‘