جیسنڈا آرڈرن نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی حیثیت سے ’انتھک مثبت اقدامات‘ کا وعدہ کیا تھا لیکن جمعرات کو اچانک استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے کام میں بے لگام مطالبات نے بالآخر انہیں تھکا دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جیسنڈا آرڈرن 2017 میں ملک کی تیسری خاتون وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں اور اپنی پہلی ہنگامہ خیز مدت کے دوران انہیں نیوزی لینڈ میں بدترین دہشت گرد حملے، مہلک آتش فشاں پھٹنے اور کووڈ 19 کی وبا کا سامنا کرنا پڑا۔
صرف 37 سال کی عمر میں انہوں نے 1856 کے بعد سے ملک کی سب سے کم عمر وزیراعظم اور ترقی پسند سیاست کے لیے عالمی شہرت حاصل کی تھی۔
جیسنڈا آرڈرن نے 2020 کے انتخابات میں دوسری مدت کے لیے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی لیکن حال ہی میں ان کی مقبولیت میں کمی آئی کیوں کہ انہیں حکومت پر اعتماد میں کمی، بگڑتی ہوئی معاشی صورت حال اور قدامت پسند حزب اختلاف کا سامنا کرنا پڑا۔
مقبولیت میں یہ کمی حالیہ مہینوں میں اس وقت مزید واضح ہو گئی جب انہوں نے اپنی شائستگی کو پس پشت ڈالتے ہوئے غیر ارادی طور پر مائیکروفون پر مخالف سیاست دان کو ’ایروگینٹ پرِک‘ کہہ ڈالا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آرڈرن نے جمعرات کو استعفے کا اعلان ہوتے ہوئے کہا: ’یہ میری زندگی کے سب سے زیادہ کامیاب سال رہے ہیں، لیکن اس کے چیلنجز بھی تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی قیادت جاری رکھنے کے لیے ان کے پاس ’مزید توانائی‘ نہیں بچی۔ وہ فروری میں استعفیٰ دے دیں گی اور دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جیسنڈا آرڈرن نے اپنے آنسوؤں کو روکتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے طور پر ساڑھے پانچ سال مشکل گزرے ہیں۔ وہ صرف انسان ہیں اور انہیں اب پیچھے ہٹنے کی ضرورت ہے۔
42 سالہ آرڈرن نے مزید کہا: ’رواں موسم گرما کے دوران میں نے امید کی تھی کہ میں نہ صرف ایک اور سال کے لیے بلکہ ایک اور مدت کے لیے تیاری کا راستہ تلاش کر لوں گی کیونکہ اس سال کے لیے یہی ضروری تھا۔‘
ان کے بقول: ’میں جانتی ہوں کہ اس فیصلے کے بعد بہت زیادہ بحث ہوگی کہ اس کی حقیقی وجہ کیا تھی۔ آپ کو صرف ایک دلچسپ زاویہ نظر آئے گا کہ چھ سال تک کچھ بڑے چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد بھی میں بالآخر ایک انسان ہی ہوں۔‘
آرڈن نے مزید کہا کہ ’سیاست دان انسان ہوتے ہیں، ہم جتنا کچھ اور جب تک کر سکتے ہیں، کرتے ہیں اور پھر یہ وقت ہے اور میرے لیے (بطور وزیر اعظم) یہ جانے کا وقت ہے۔‘
نیوزی لینڈ کی حکمران لیبر پارٹی کے نئے لیڈر کے لیے ووٹنگ اتوار کو ہوگی۔
نئے پارٹی رہنما اگلے عام انتخابات تک وزیراعظم رہیں گے۔ جیسنڈا آرڈرن کی بطور وزیراعظم مدت کار اگلے ماہ سات فروری کو ختم ہو جائے گی اور عام انتخابات رواں سال 14 اکتوبر کو ہوں گے۔