دنیا بھر کے کرکٹ میدانوں میں رنگ جمانے کے بعد پاکستان کے مایہ ناز سابق تیز بولر وسیم اکرم اپنی اہلیہ شنیرا اکرم کے ساتھ فلمی دنیا میں پرفارم کرنے جا رہے ہیں۔
رواں برس عید الفطر پر ان کی پہلی فلم ’منی بیک گارنٹی‘ آ رہی ہے جس میں ان کے علاوہ فواد خان، جان ریمبو وغیرہ بھی ہیں۔
فلم کے لیے وسیم اکرم کا انٹرویو لینا آسان نہ تھا۔
پہلے پاکستان میں وقت نہیں مل سکا تو دبئی پہنچے، پھر وسیم اکرم کو اچانک دبئی سے ابو ظبی جانا پڑا تو ہم ان کے پیچھے پیچھے وہاں چلے گئے اور سینٹ ریجز ریزاٹ کے ایک حصے میں ان کے ساتھ بات کرنے کے لیے بیٹھ ہی گئے۔
سبز ٹی شرٹ میں ملبوس نسبتاً سنجیدہ چہرے کے ساتھ وسیم تشریف لائے تو ہم نے پہلا سوال یہی کیا کہ کرکٹ کے میدان سے سینیما کے پردے پر کیوں اور کیسے آنے کا سوچا؟
وسیم اکرم نے بتایا کہ وہ گذشتہ 30 سالوں سے اشتہارات میں کام کر رہے ہیں، مگر اشتہارات میں کام کرنا آسان ہوتا ہے کیوںکہ وہ ایک یا دو منٹ کا کام ہوتا ہے۔
’اس فلم کے لیے جب مجھے فیصل قریشی کا فون آیا تو چونکہ میں ان کے ساتھ ایک موبائل فون کمپنی کے لیے کچھ دلچسپ اشتہارات میں کام کرچکا ہوں، اور وہ شخص بہت مختلف سوچتا ہے، اس لیے جب انہوں نے فلم میں میرا حصہ سنایا تو مجھے اچھا لگا۔ وہ جب بھی کہیں گے، میں فوراً کر لوں گا۔‘
وسیم اکرم نے تسلیم کیا کہ اداکاری مشکل کام ہے۔
’ایک ایک لائن یاد کرنا ہوتی ہے، اس لیے تمام اداکاروں کو سلام ہے، اداکاری کا کام لگتا آسان ہے مگر ہوتا نہیں اور جو نیا ہو اس کے لیے تو زیادہ مشکل ہوتا ہے۔‘
فلم میں اپنے کردار کے بارے میں وسیم نے بتایا کہ وہ ایک فرضی ملک کے فرضی بینک کے صدر ہیں اور فواد خان ان کے جونیئر افسر بنے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فلم میں ان کے اور فواد کے درمیان کرسی کی جنگ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ فواد کو بہت پہلے سے جانتے ہیں، اس فلم میں ان سمیت تمام افراد نے ان کی کافی مدد کی۔
’فواد کی پچھلی فلم دی لیجنڈ آف مولاجٹ بہت کامیاب گئی۔ ’منی بیک گارنٹی‘ مزاحیہ فلم ہے، اس میں سب کچھ ہے، اس لیے جب عید الفطر پر لگے گی تو لوگوں کو پسند آئے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ فلم کے لیے انہوں نے اداکاری کا سبق کسی سے نہیں سیکھا کیوں کہ 30 سالوں سے اشتہارات میں کام کی وجہ سے انہیں کیمرے اور لائٹ کا معلوم تھا۔
پھر فلم کے تمام افراد کو وہ جانتے ہیں، اس لیے نو دن کی شوٹ بہت آرام اور مزے سے ہو گئی، خاص کر شنیرا بھی ان کے ساتھ فلم میں ہیں۔
شنیرا کے ساتھ سکرین پر رومانس کے بارے میں وسیم اکرم نے کہا کہ یہ کافی مختلف فلم ہے، اس میں مزاح زیادہ ہے، یہ عام ڈگر سے ہٹ کر ہے، بہت ہٹ کر۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’فلم کے سیٹ بہت اچھے ہیں اور فیصل قریشی نے کافی محنت سے تیار کروائے۔‘
فلم کی کامیابی باکس آفس بتاتا ہے۔ وسیم اکرم کو بہت زیادہ امید ہے کہ ان کی فلم باکس آفس پر اچھا پرفارم کرے گی۔
وسیم اکرم نے باکس آفس پر کارکردگی کے حوالے سے ممکنہ دباؤ کو مکمل رد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے لیے لاکھوں کرکٹ مداحوں کے سامنے کھیل چکے ہیں لہٰذا ان پر کوئی دباؤ نہیں البتہ وہ کچھ فکر مند ہیں کہ یہ فیصل قریشی کی پہلی فلم ہے اور اس میں زیادہ نئے اداکار ہیں۔
وسیم اکرم نے بتایا کہ وہ اس فلم میں کافی کھل کر ناچے ہیں، انہیں ہدایت کار نے کھلا چھوڑ دیا تھا، جس کا انہوں نے پورا فائدہ اٹھایا۔
انہوں نے فیصل قریشی کو پیغام دیا کہ ان کے بہترین سٹیپ ہی لیے جائیں۔
وسیم نے کہا کہ اس فلم کے بعد وہ مزید فلمیں نہیں کریں گے کیوں کہ یہ بہت محنت طلب کام ہے۔
تیز بولر نے کہا کہ ان کے خیال میں ان پر فلم بننی چاہیے، ان کی زندگی پر دلچسپ کتاب چھپ چکی ہے اور وہ دو ہفتے تک پاکستان میں بھی آجائے گی۔
’مجھ پر فلم بنانے سے کے لیے مجھے بچپن سے جوانی تک دکھانا ہوگا، میری کامیابیاں اور ناکامیاں سب، اس کے لیے بجٹ زیادہ چاہیے۔‘
اپنی زندگی پر فلم کے لیے انہوں نے کسی اداکار کا نام تو نہیں لیا بس یہ کہا کہ اسے ان کی طرح چھ فٹ اور تین انچ طویل قد ہونا چاہیے۔