یونان میں فائر بریگیڈ کے ترجمان نے بتایا کہ منگل کی رات دو ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 26 افراد جان سے چلے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائر بریگیڈ نے کہا کہ منگل کی آدھی رات سے کچھ دیر پہلے حادثے کی اطلاع ملی تھی۔ دو ٹرینوں کے آمنے سامنے ٹکراؤ سے 26 افراد کی اموات ہوئی اور کم از کم 85 زخمی ہوگئے جبکہ حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
تھیسالی خطے کے گورنر کونسٹانٹینوس اگوراسٹوس نے یونان کے سکائی ٹی وی کو بتایا کہ ایتھنز سے شمالی شہر تھیسالونیکی جانے والی مسافر ٹرین اور تھیسالونیکی سے لاریسا جانے والی کارگو ٹرین وسطی یونان کے شہر لاریسا کے باہر آپس میں ٹکرا ئیں۔
انہوں نے مزید کہا، ’تصادم بہت شدید تھا‘، پہلے چار ڈبے پٹری سے اتر گئے، جبکہ پہلے دو ڈبے ’تقریبا مکمل طور پر تباہ‘ ہوگئے۔
اگوراسٹوس نے کہا کہ تقریباً 250 مسافروں کو بسوں کے ذریعے بحفاظت تھیسالونیکی منتقل کیا گیا ہے۔
گورنر نے بتایا کہ ایتھنز سے شمالی شہر تھیسالونیکی جانے والی انٹرسٹی مسافر ٹرین وسطی یونان کے شہر لاریسا کے باہر ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرائی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس مسافر ٹرین میں تقریبا 350 افراد سوار تھے جو ایتھنز سے مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے روانہ ہوئی تھی۔
سکائی ٹی وی نے پٹری سے اتر جانے والے ڈبوں کی فوٹیج دکھائی، جن کی کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور دھوئیں کے گہرے بادلوں کے ساتھ ساتھ سڑک پر ملبہ بکھرا ہوا تھا۔
ریسکیو اہلکاروں کو بھی دکھایا گیا جو گاڑیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کو مشعلیں لے کر تلاش کر رہے تھے۔
ریسکیو کے بعد قریبی پل پر منتقل کیے گئے ایک نوجوان نے سکائی ٹی وی کو بتایا، ’گاڑی میں خوف و ہراس تھا، لوگ چیخ رہے تھے۔‘
ایک اور مسافر اینجلوس سیاموراس نے سرکاری نشریاتی ٹی وی ای آر ٹی ٹی وی کو بتایا کہ ’یہ زلزلے کی طرح تھا۔‘
28 سالہ مسافر اسٹرگیوس میننس کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ایک بڑے دھماکے کی آواز سنی، ہم بوگی میں اوپر نیچے ہوتے رہے جب تک کہ ہم اپنے اطراف میں گر نہیں گئے، اور جب تک ہنگامہ بند نہیں ہوا، تب تک خوف و ہراس تھا، کیبلز کو (ہر طرف) آگ لگ گئی، آگ فوراً لگ گئی تھی، ہمارے دائیں بائیں آگ تھی، جیسے ہی ہم ادھر اُدھر ہو رہے تھے تو ہم جل رہے تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’دس پندرہ سیکنڈ تک افراتفری پھیلی رہی، آگ لگ رہی، تاریں لٹک رہی تھیں، کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، لوگ چیخ رہے تھے، لوگ پھنسے ہوئے تھے، ہم نے دو میٹر اونچائی سے چھلانگ لگائی تھی اور نیچے لوہے کا ٹوٹا ہوا ملبہ تھا، لیکن ہم کیا کر سکتے تھے؟‘
ایک اور مسافر نے منینس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’ہم نیچے آئے، ہمارے بغل میں آگ بھڑک اٹھی تھی، اس شخص نے یہاں ایک سوراخ دیکھا، لہذا جہاں ہم تھے وہاں سے باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔‘
ایک مسافر نے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کو بتایا کہ وہ اپنے سوٹ کیس سے ٹرین کی کھڑکی توڑنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
بدھ کی علی الصبح سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی کارکن ہیڈلائٹس کے ساتھ ملبے اور آس پاس کے کھیتوں میں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کر رہے ہیں۔
فائر بریگیڈ کے ترجمان واسیلیس ورتھاکوگیانس نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں کہا کہ دونوں ٹرینوں کے ٹکرانے کی شدت کے پیش نظر مسافروں کو نکالنا انتہائی مشکل حالات میں جاری ہے۔
مسافر ٹرین اطالوی گروپ فیرووی ڈیلو سٹاٹو اٹالیئنے چلاتا ہے۔ ان کی اپنی ویب سائٹ کے مطابق یونان میں مسافروں اور مال برداروں کے لیے ریل نقل و حمل کا مرکزی فراہم کنندہ ہے اور ایک دن میں 342 مسافر اور تجارتی راستے چلاتا ہے۔