ہر سال کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں دس دن کے لیے مویشیوں کا ایک شہر آباد ہوتا ہے۔ اس سال یہ شہر 900 ایکڑ اراضی پر محیط ہے اور یہاں ڈھائی لاکھ سے بھی زائد مویشی موجود ہیں۔
ایشیا کی اس سب سے بڑی مویشی منڈی میں گائے، بھینسیں، بھیڑ، بکرے، اونٹ سب موجود ہیں، جن میں سے سب سے مہنگا جانور ایک کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا۔
مویشی منڈی میں مہنگے داموں کی وجہ سے قربانی کے لیے اچھا جانور خریدنا مشکل تو ہے ہی لیکن اس سے بھی زیادہ مشکل ہے اچھے جانور کی پہچان کرنا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے جانوروں کے ڈاکٹر منوج کمار شرما کا کہنا تھا کہ جانور خریدنے سے پہلے تین بنیادی چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
سب سے پہلے اس کی عمر کہ آخر وہ جانور قربانی کے لائق ہے یا نہیں، عمر کا تعین جانور کے دانتوں کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔
دوسری چیز دیکھی جاتی ہے جانور کی صحت، جس کے لیے ضروری ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ جگالی کرے، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جانور 75 سے 80 فیصد صحت مند ہے۔
تیسری اہم چیز ہے جانور کی چال، اکثر لمبے سفر کے بعد مویشیوں کی ٹانگیں متاثر ہوجاتی ہیں اور ایسا جانور جو اتنا لنگڑا ہو کہ صرف تین پاؤں سے چلتا ہو اور چوتھے پاؤں کا سہارا نہ لے پاتا ہو، اس کی قربانی قبول نہیں ہوتی۔ اس لیے قربانی کا جانور خریدنے کے لیے ان تمام باتوں کو ضرور مدنظر رکھنا چاہیے۔