بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عید کے دوران بھی جاری رہنے والے لاک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیری مسلمانوں کو مذہبی آزادی سے محروم کر دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق، دفترخارجہ سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے عید الاضحیٰ کے اہم تہوار پر لاکھوں کشمیریوں کو مذہبی آزادی سے محروم کر دیا۔
بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ مواصلاتی پابندیاں اور بھارت کا کشمیری مسلمانوں کو اس بنیادی مذہبی آزادی سے محروم رکھنا انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر ایک بڑے پیمانے کی فوجی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے اور کشمیریوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نمازعیدکی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے ٹیلی فون، موبائل اور انٹرنیٹ سروسزسمیت مواصلاتی رابطوں کی بندش نے کشمیریوں کو اس تہوار پر اپنے خاندانوں اور عزیزوں سے رابطے سے بھی محروم کر دیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ مذہب کے خلاف جرائم، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں اور انسانیت کی بے حرمتی پربھارت کا احتساب کیا جائے۔
گذشہ روز خبر رساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ عید کے پہلے دن سوموار کو کشمیر میں حکام نے ممکنہ طور پر احتجاجات سے بچنے کے لیے بڑے اجتماعات کی اجازت نہیں دی جس کے نتیجے میں سڑکیں سنسان رہیں۔ البتہ بھارت نے کہا کہ کشمیر میں حکام نے کچھ علاقوں میں کچھ لوگوں کو اکیلے یا ہجوم کی صورت میں عید کی نماز ادا کرنے کے لیے قریبی مساجد جانے دیا۔
دوسری جانب چین نے بھارت کے زیرانتظام کشمیرمیں حالیہ صورتحال اور پاکستان اوربھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ایک بار پھر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حکومتی خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق، چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے اپنے بھارتی منصب سبرامنین جے شنکر سے بیجنگ میں ملاقات کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وانگ یی نے کہا کہ کشمیر میں موجودہ صورتحال اورپاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظرمیں چین ایسے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت کرتا ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہو۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کے خاتمے کے اقدام سے متنازعہ علاقے کی خصوصی حیثیت تبدیل ہوجائے گی جس سے خطے میں صورتحال کشیدہ ہوگی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت اورپاکستان مسئلے کو پُرامن طریقے سے حل کرلیں گے اور علاقائی امن اور استحکام کی مجموعی صورتحال کو مشترکہ طور پرمحفوظ بنائیں گے۔
بھارت کے وزیرخارجہ جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے اورعلاقائی امن واستحکام برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔
پاکستانی وزات خارجہ کے مطابق چین پہلے ہی پاکستان کو یقین دہانی کروا چکا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کانسل میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرے گا۔
ہفتہ 11 اگست کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ انہوں نے چین کے دورے کے دوران اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی اور ان کو بتایا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو سکیورٹی کانسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ چینی وزیر نے پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے کی یقین دہانی کرائی۔