وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے۔
اس نئی چار منزلہ عمارت کی تعمیراتی لاگت کا تخمینہ 970 کروڑ انڈین روپے لگایا گیا ہے۔ اس عمارت کو احمد آباد میں واقع ایچ سی پی ڈیزائن، پلاننگ اینڈ مینجمنٹ نے ڈیزائن کیا اور ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ نے تعمیر کیا ہے۔
نئی پارلیمنٹ میں لوک سبھا کے لیے 888 نشستوں کی گنجائش ہوگی جبکہ پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں 543 اور راجیہ سبھا میں 300 نشستیں ہوں گی جبکہ پہلے یہ تعداد 250 تھی۔
چوں کہ نئی پارلیمنٹ میں کوئی سینٹرل ہال نہیں ہے اس لیے لوک سبھا میں دونوں ایوانوں کے ممبران کے مشترکہ اجلاس منعقد ہوں گے، جس میں ایسے اوقات میں پارلیمنٹ کے 1280 ارکان بیٹھ سکیں گے۔
اب تک لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سینٹرل ہال میں منعقد ہوتے رہے ہیں، جس میں 436 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اب مشترکہ اجلاسوں کے دوران اضافی نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔
مودی حکومت کے نو سال مکمل ہونے کے دو دن بعد نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 26 مئی 2014 کو اپنی پہلی مدت میں عہدے کا حلف لیا تھا۔
انڈیا میں عام انتخابات 2024 میں منعقد ہوں گے۔
لوک سبھا سپیکر اوم برلا نے گذشتہ جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہیں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کی دعوت دی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر اب مکمل ہوچکی ہے اور نئی عمارت خودی کے جذبے کی علامت ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس نئی عمارت میں ہوگا۔
ڈیزائن کے انچارج آرکیٹیکٹ بمل پٹیل کے مطابق نئے کمپلیکس کی شکل سہ رخی ہے۔ یہ موجودہ کمپلیکس کے ساتھ ہی تعمیر کیا گیا ہے۔ نئی عمارت کو 150 سال سے زیادہ کی عمر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ زلزلہ پروف ہے اور اس میں انڈیا کے مختلف حصوں سے آرکٹیکچرل طرزیں شامل کی گئی ہیں۔
پارلیمنٹ کی موجودہ عمارت 1927 میں مکمل ہوئی تھی، جو اسے تقریبا 100 سال پرانی بناتی ہے۔ جگہ کی کمی اور جدید تقاضوں کی ضرورت کو نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کی بنیادی وجہ بتایا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرانی عمارت کو فوری ضرورتوں کے پیش نظر مسلسل اَپ گریڈ کیا گیا۔ اس عمل میں کتنی ہی مرتبہ دیواروں کو توڑا گیا، کبھی نیا ساؤنڈ سسٹم، کبھی فائر سیفٹی سسٹم، کبھی آئی ٹی سسٹم اور لوک سبھا میں بیٹھنے کی جگہ بڑھانے کے لیے تو دیواروں کو بھی ہٹایا گیا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ ’اتنا کچھ ہونے کے بعد پارلیمنٹ کی یہ عمارت اب آرام مانگ رہی ہے۔‘
لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں نے حکومت پر قرار دادوں کے ذریعے زور دیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت تعمیر کرے۔ نئی عمارت کا سنگ بنیاد دسمبر 2020 میں مودی نے رکھا تھا۔
اس کی تعمیر 2022 میں مکمل ہونے کی توقع تھی، جو انڈیا کی آزادی کے 75 ویں سال کا موقع تھا۔ سنگ بنیاد رکھتے وقت انڈین وزیر اعظم کو امید تھی کہ ’اس سے خوبصورت کیا ہوگا، اس سے پاکیزہ کیا ہوگا کہ جب بھارت اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ کا جشن منائے، تو اس جشن کی مجسم تحریک، ہماری پارلیمنٹ کی نئی عمارت بنے۔ آج 130 کروڑ سے زیادہ بھارتیوں کے لیے بڑی خوش بختی کا دن ہے، فخر کا دن ہے۔‘
پرانی پارلیمنٹ کا سنگ بنیاد 1921 میں رکھا گیا تھا۔ اب اسے ورثے کے طور پر محفوظ کیا جائے گا۔
انڈیا اس سے قبل افغانستان میں سابق حکومت کے لیے بھی پارلیمان کی نئی عمارت تعمیر کر کے دی تھی لیکن آج کل وہ زیر استعمال نہیں ہے۔