مہندر سنگھ دھونی کے لیے اس سے زیادہ کوئی خوشی کی بات نہیں ہوسکتی تھی کہ ان کی ٹیم ان کے ممکنہ آخری آئی پی ایل کی چیمپیئن بن جائے۔
دھونی جو انڈین کرکٹ کے سب سے مقبول کھلاڑی ہیں اور اپنی خاموشی اور برد باری کے سبب دنیائے کرکٹ میں بہت احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
سوموار کی شام ان کے چاہنے والے زرد رنگ کی شرٹس میں جس طرح احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں ہر طرف چھائے ہوئے تھے اس سے ایسا لگتا تھا کہ آج چینئیکی ٹیم ہی چیمپئین بن کر رہے گی۔
آئی پی ایل کے 16واں ایڈیشن کا فائنل اس لحاظ سے تاریخی بن گیا ہے کہ یہ تین دن تک چلتا رہا۔ فائنل کی تاریخ تو 28 مئی تھی لیکن اس دن بارش کے باعث میچ نہ ہوسکا اور اگلے دن بھی جب شروع ہوا تو پھر بارش کے باعث روکنا پڑا۔ آخر کار اسے 30 مئی کی تاریخ میں مکمل کیا گیا۔
فائنل کی جنگ
نوزائیدہ ٹیم گجرات ٹائیٹنز جس نے گذشتہ سال ٹائٹل جیتا تھا۔ اس کا یہ دفاعی ٹورنامنٹ تھا جبکہ چینئیسپر کنگز کے لیے جو چار مرتبہ یہ اعزاز حاصل کر چکی ہے موقع تھا کہ پانچویں مرتبہ جیت کر ممبئی انڈینز کا ریکارڈ برابر کر دے۔
دونوں ٹیمیں پورا ایڈیشن زبردست انداز میں کھیلتے ہوئے فائنل تک پہنچی تھیں اس لیے دنیا بھر میں اس فائنل کو دیکھنے والوں کو یقین تھا کہ زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔
چینئیکی قیادت ایم ایس دھونی کے ہاتھوں میں تھی جبکہ گجرات کی کپتانی ہردیک پاندھیا کر رہے تھے۔
چینئینے ٹاس جیت کر پہلے گجرات کو بیٹنگ کرائی۔ ایک زبردست بیٹنگ وکٹ پر گجرات نے موقع ضائع نہیں کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 214 رنز بنا ڈالے۔ اس شاندار سکور کے پیچھے غیر معروف بلے باز سائی سدرشن کی شاندار بیٹنگ تھی جنہوں نے 96 رنز کی اننگز کھیلی۔
اس سال کے سب سے بہترین بلے باز شبمن گل اگرچہ بڑا سکور نہ کرسکے لیکن 39 رنز کی اننگز کھیل گئے۔ دوسرے اوپنر سہا نے بھی 54 رنز بنائے۔
چینئینے جوابی بیٹنگ کا آغاز تو شاندار کیا لیکن ان کے ہدف کے تعاقب کو پہلے اوور میں ہی بارش نے روک دیا۔ تیس منٹ کی بارش نے ڈھائی گھنٹے ضائع کرا دیے۔ گراؤنڈ میں موجود پانی کو سکھانے کے لیے دنیا کے سب سے بڑے سٹیڈیم میں کوئی جدید نظام موجود نہیں تھا اور پانی دیسی طریقوں سے سکھایا جاتا رہا۔
بارش کے بعد جب میچ شروع ہوا تو چینئیکو ڈی ایل میتھڈ کے مطابق 15 اوورز میں 171 رنز کا ہدف ملا جو قدرے مشکل تھا لیکن چینئیسپر کنگز کے بلے بازوں کی بے خوف بیٹنگ نے آسان کر دیا۔ چینئیکو آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے جبکہ روی جدیجا اور شوام دوبے کریز پر تھے۔
گجرات کے تجربہ کار بولر موہینت شرما نے پہلی چار گیندوں پر صرف تین رنز دے کر میچ کو کسی حد تک گجرات کی طرف موڑ دیا تھا لیکن روی جدیجا نے آخری دو گیندوں پر ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر دھونی کا خواب پورا کر دیا۔
نریندر مودی سٹیڈیم گجرات میں اس وقت سانپ سونگھ گیا جب 75000 شائقین کے سامنے چینئینے گجرات ٹائیٹنز کو ان کے گھر میں پانچ وکٹ سے شکست دے دی۔
شبمن گل نئے مہان بلے باز
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گجرات کے اوپننگ بلے باز ٹیسٹ کرکٹر شبمن گل کے لیے یہ ایڈیشن بہت کامیاب ثابت ہوا۔ انھوں نے 17 میچوں میں 890 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے سب سے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرلیا۔ شبمن گل کو مستقبل کا کوہلی کہا جا رہا ہے۔
محمد شامی 28 وکٹوں کے ساتھ بہترین بولر قرار پائے۔
ایم ایس دھونی
چینئیسپر کنگز نے پانچویں دفعہ یہ اعزاز حاصل کرکے ممبئی انڈینز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال دی ہیں۔
چینئیکی اس شاندار کارکردگی کا سہرا کپتان دھونی کے سر ہے جن کی پروقار کپتانی نے ٹیم کو ہمیشہ چار بہترین ٹیموں میں رکھا۔ دھونی ویسے تو ایک مکمل پیکیج ہیں جو ٹیم کو جتانے کا ہنر جانتے ہیں۔ لیکن ان کی سب سے خاص بات سکون اور اعتماد ہے وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو لڑانے کا فن جانتے ہیں۔
سپر سٹار مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے اگلے سیزن کے لیے واپسی کی کوشش کریں گے۔
’یہ میری ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کا بہترین وقت ہے۔ لیکن جس قدر محبت مجھے ہر طرف ملی ہے۔ آسان کام یہاں سے چلے جانا ہوگا، لیکن سب سے مشکل چیز یہ ہوگی کہ نو ماہ تک سخت محنت کی جائے اور ایک اور آئی پی ایل کھیلنے کی کوشش کی جائے۔‘
’یہ میرے لیے ایک تحفہ ہوگا اور میرے جسم کے لیے آسان نہیں ہوگا۔ آپ ضرور جذباتی ہو جاتے ہیں۔ "یہ میری طرف سے سی ایس کے میں پہلے میچ میں ہر کوئی میرے نام کا نعرہ لگا رہا تھا۔ میری آنکھیں پانی سے بھری ہوئی تھیں، مجھے ڈگ آؤٹ میں کچھ وقت گزرانے کی ضرورت ہے۔
دھونی نے رواں سیزن میں مختلف مقامات پر شائقین کی بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا اور 80 ہزار سے زائد شائقین نے اس تجربہ کار کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کی، جنہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ اس سال کے آخر میں فائنل میں اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
اپنا 250 واں آئی پی ایل میچ کھیل رہے دھونی پہلی گیند پر ڈک پر آؤٹ ہو گئے ۔
سال رواں کے فائنل میں بھی وہ بہت پرسکون تھے اور انہیں جدیجا پر اعتماد تھا۔ جدیجا نے بھی مایوس نہیں کیا اور میچ کی آخری گیند پر چوکا لگا کر گجراتیوں کی شام خراب کردی جو میچ سے پہلے ہی اپنی جیت کا جشن منا رہے تھے۔
بیالیس سالہ دھونی جن کی یہ آئی پی ایل ممکنہ طور پر آخری ہو سکتی ہے لیکن وہ آج بھی بہت فٹ ہیں اور انھوں نے جس تیزی سے بلے باز سہا کو سٹمپ کیا تھا اس سے ان کی چابکدستی ابھی بھی بہت مضبوط نظر آتی ہے۔
ویسے چینئیکی جیت کا جشن پاکستان میں بھی بہت منایا گیا کیونکہ ایشیا کپ کے تنازعے میں جس طرح انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے اس سے پاکستانیوں کی خواہش تھی کہ چینئیگجرات کو شکست دے کر جے شاہ کا غرور مٹی میں ملا دے۔
جے شاہ کا تعلق گجرات سے ہے اور وزیر داخلہ امت شاہ کے صاحبزادے ہیں۔