برطانیہ کے ایک قصبے میں نئےعوامی بیت الخلاؤں کو غیراخلاقی سرگرمیوں میں استعمال ہونے سے روکنے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں جنسی فعل میں ملوث جوڑوں پر پانی کی تیز بوجھاڑ کرنا بھی شامل ہے۔ پورٹکال کی ساحلی پٹی پر تعمیر کیے گئے نئے اینٹی سیکس ٹائلٹس میں کسی بھی ایسی حرکت کے دوران خود بہ خود الارم بج اٹھیں گے۔
ان بیت الخلاوں میں بہت زیادہ جسمانی حرکات کی نگرانی کے لیے سنسرز نصب کیے گئے ہیں۔ کسی بھی ایسی صورتحال میں بیت الخلا کے دروازے خودکار طریقے سے کھل جائیں گے، الارم چیخ پڑیں گے اور واٹر جیٹس (تیز پھوار والی ٹونٹی) سے ان جوڑوں کو بھگو دیا جائے گا۔
نامناسب سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ان ٹائلٹس کے فرش پر ایسے وزن ناپنے والے سنسرز لگائے گئے ہیں جن کی مدد سے یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ ایک وقت میں بیت الخلا میں ایک سے زیادہ افراد موجود ہیں۔
ویلز آن لائن کی رپورٹ کے مطابق پورٹکال ٹاؤن کونسل ان ٹائلٹس کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ 70 ہزار پاؤنڈ خرچ کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس منصوبے کی دستاویز کے مطابق ان ٹائلٹس کو سونے کے مقصد میں استعمال ہونے سے روکنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے جائیں گے جن میں تیز شور، لائٹس اور ہیٹنگ سسٹم کا اچانک بند ہو جانا بھی شامل ہے۔
تمام بیت الخلا ہائی پریشر فلور اور وال واشر سے لیس ہوں گے جو ہر صارف کے بعد یا ایک دن میں صارفین کی ایک مخصوص تعداد کے بعد خودکار طریقے سے ان کی صفائی کر دیں گے۔ مقررہ وقت پر ہر رات بیت الخلا 10 منٹ کے لئے بند ہوجائیں گے جس دوران ان کی مکمل صاف ستھرائی کا عمل شروع ہو جائے گا۔
پورٹکل آنے والے سیاحوں کو یہ بیت الخلا استعمال کرنے کے لیے ادائیگی کرنا پڑے گی تاہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ صارفین سے کتنی رقم لی جائے گی۔
دوسری جانب ٹویٹر صارفین نے ان سنسرز کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے، خاص طور پر فرش میں نصب وزن کے نظام کے بارے میں کہ یہ عملی طور پر کیسے کام کریں گے؟
ایک صارف نے لکھا: ’ایک سے زیادہ صارف کا پتہ لگانے کے لئے وزن کے سنسرز وزن کا تعین کیسے کریں گے؟ جیسا کہ میرا وزن دو نوعمر افراد کے وزن کے برابر ہے اور ان لوگوں کے بارے میں کیا ہو گا جنہیں دوسرے فرد کی مدد کی ضرورت رہتی ہے؟ مجھے اپنے بچوں کی مدد کے لیے ان کے ساتھ ٹائلٹ جانا پڑتا ہے۔‘
ایک اور صارف نے کہا: ’وزن کے سینسرز کے بارے میں واضح اور سنگین سوالات ہیں جن میں یہ سہولت استعمال کرنے والوں کی ظالمانہ حد تک توہین کا امکان ہے۔‘
موجودہ ٹائلٹس اکتوبر میں بند ہو رہے ہیں جس کے بعد اس عمارت کو مسمار کرنے اور نئے مجوزہ ’اینٹی سیکس ٹائلٹس‘ کی تعمیر کا عمل شروع کیا جائے گا۔