شہزادہ ہیری شاہی رہائش گاہ میں رہنا چاہیں تو ’نوٹس‘ دینا ہو گا

میڈیا رپورٹس کے مطابق 39 سالہ ہیری رواں ماہ کے آغاز میں ایک خیراتی تقریب میں شرکت کے لیے لندن گئے تو انہیں ونڈسر محل میں قیام کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

برطانیہ کے شہزادہ ہیری ڈیوک آف سسیکس اور ان کی اہلیہ میگھن ڈچز آف سسیکس 15 اکتوبر 2019 کو لندن میں ہونے والے ویل چائلڈ ایوارڈز میں شریک ہیں (اے ایف پی)

شہزادہ ہیری سے مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ اگر وہ شاہی رہائش گاہ میں رہنا چاہتے ہیں تو بکنگھم پیلس کو پیشگی نوٹس دیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 39 سالہ ہیری رواں ماہ کے آغاز میں ایک خیراتی تقریب میں شرکت کے لیے لندن گئے تو انہیں ونڈسر محل میں قیام کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

ڈیوک کو سات ستمبر کو مغربی لندن کے علاقے چیلسی میں ہونے والے سالانہ ویل چائلڈ ایوارڈز میں شرکت کرنی تھی جو اس سال ملکہ الزبتھ کی وفات کی برسی کی شام منعقد ہو رہے تھے۔

دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق جب یہ واضح ہوگیا کہ ہیری اور چارلس، جو اس وقت بالمورل محمل میں تھے، اس دورے پر ملاقات نہیں کر سکیں گے، تو ڈیوک نے پوچھا کہ کیا وہ ونڈسر محل میں رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے ونڈسر میں سینٹ جارج چیپل میں اپنی مرحوم دادی کی قبر پر جانے کی اجازت بھی طلب کی، جہاں وہ آٹھ ستمبر کو گئے تھے۔

تاہم شاہی محل مبینہ طور پر ہیری کی آخری لمحات میں کی گئی قیام کی درخواست منظور کرنے سے قاصر تھا۔

دی انڈپینڈنٹ نے ڈیوک آف سسیکس اور بکنگھم پیلس کے نمائندوں سے تبصرہ کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ہیری نے بکنگھم پیلس سے اس وقت رابطہ کیا جب ان کے دورے کی تفصیلات کو حتمی شکل دی گئی۔ یہ دورہ انہیں اور میگھن کو فروگمور کاٹیج سے بے دخل کیے جانے کے بعد پہلا دورہ ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ہیری نے انویکٹس گیمز کے لیے جرمنی کے شہر ڈسلڈروف جانے سے قبل اپنے والد شاہ چارلس سے ملنے اور ان کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

اگرچہ میگھن برطانیہ میں ہیری کے ساتھ نہیں تھیں، انہوں نے ڈیوک سے زخمی اور بیمار سابق فوجیوں کے لیے پیرالمپکس طرز کے ٹورنامنٹ کے موقع پر ملاقات کی۔

اس کے جواب میں شاہی محل نے مبینہ طور پر ہیری سے باضابطہ درخواست کرنے کو کہا کیوں کہ یہ واضح نہیں تھا کہ شاہ چارلس کو اس بات چیت سے آگاہ کیا گیا تھا یا نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اخبار نے شاہی ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ ہیری کی ٹیم نے ان کے 24 گھنٹے کے دورے کا پروگرام شیئر کیا تھا۔

شاہی محل کی جانب سے اس کے جواب میں بتایا گیا کہ بادشاہ ان تاریخوں میں بالمورل محل میں ہوں گے اور ہیری کو سکاٹش سٹیٹ میں اپنے والد سے ملنے کی پیشکش کی گئی تھی۔

اس سے باپ بیٹے کو دوبدو ملنے کا موقع مل سکتا تھا کیوں کہ ہیری اور میگھن کے امریکہ منتقل ہونے کے چند ماہ بعد ہی شاہی خاندان کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

ہیری اور میگھن کی نیٹ فلکس ڈوکو سیریز کی ریلیز کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جس میں انہوں نے دی فرم کے بارے میں متعدد دعوے کیے تھے۔

اس کے کچھ ہی عرصے بعد شہزادہ ہیری کی یادداشت ’سپیئر‘ شائع ہوئی جس میں برطانوی شاہی خاندان کے سینیئر رکن کی حیثیت سے ان کی زندگی کے بارے میں مزید چونکا دینے والے انکشافات شامل تھے۔

محل نے براہ راست ان الزامات پر ردعمل نہیں دیا۔

جب یہ واضح ہو گیا کہ ہیری اور چارلس شیڈول مختلف ہونے کے باعث بالمورل میں نہیں مل سکیں گے تو ڈیوک نے مبینہ طور پر ونڈسر کیسل یا کسی بھی دوسری شاہی رہائش گاہ میں رہنے کی اجازت طلب کی۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق محل مناسب نوٹس کے بغیر ان کی درخواست منظور کرنے سے قاصر رہا۔

ہیری کا اگلا دورہ برطانیہ جنوری میں ہوگا، جب دی سن شائع کرنے والے ’نیوز گروپ نیوز پیپرز‘ کے خلاف ان کے کیس کی سماعت ہوگی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ