عراق میں بدھ کو ریاستی میڈیا اور حکام کے مطابق حمدانیہ کے شہر میں ایک شادی کی تقریب میں آگ لگنے کے واقعے میں 100 تک اموات ہوئیں جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عراقی پریس ایجنسی (آئی این اے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عراقی صوبے نینوا میں وزارت صحت کے حکام نے اموات اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی۔
عراقی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکام نے ’100 سے زائد لاشوں کو گنتی میں شمار کیا۔‘
تاہم اے ایف پی کے مطابق یہ اعداوشمار ابتدائی ہوسکتے ہیں۔
عراق کے شہری اور دفاعی حکام نے ایک بیان میں کہا کہ شادی ہال میں کپڑے کے پینلز جو کہ ’انتہائی آتش گیر اور حفاظتی معیار کے خلاف تھے‘ کی وجہ سے آگ بڑے پیمانے پر پھیلی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان کے مطابق: ’آتشزدگی کے باعث چھت کے چند حصے، جو کہ آتش گیر اور کم لاگت کے مواد سے بنے تھے، گر گئے تھے۔
’ابتدائی معلومات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ شادی کی تقریب میں آتش بازی کا سامان استعمال ہوا جس سے ہال میں آگ لگی۔‘
حمدانیہ کے ایک مرکزی ہسپتال میں اے ایف پی کے فوٹوگرافر نے متعدد ایمبولینسز کو دیکھا جب کہ ہسپتال کے صحن میں درجنوں لوگ خون کا عطیہ دینے کے لیے آرہے تھے۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے جائے وقوعہ کی ایک ویڈیو میں آگ بجھانے والے عملے کو عمارت کے ملبے میں سے بچ جانے والے افراد کو تلاش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
عراق، جو سالوں سے جنگ و جدل کا شکار ہے، میں تعمیراتی اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو کئی مشکلات اور حادثات کا سامنا رہتا ہے۔