امریکی خاتون اول جل بائیڈن کے ترجمان کے مطابق صدر جو بائیڈن کے کتے کمانڈر کو سیکرٹ سروس کے متعدد ایجنٹس کو کاٹنے کی وجہ سے وائٹ ہاؤس سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
خاتون اول کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر الزبتھ الیگزینڈر نے بدھ کو کہا کہ’ کمانڈر فی الحال وائٹ ہاؤس کیمپس میں موجود نہیں جبکہ اگلے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے بذریعہ ای میل بیان میں کہا کہ ’وہ (صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن) امریکی سیکرٹ سروس اور اس میں شامل تمام افراد کے صبر اور تعاون کے شکر گزار ہیں، کیونکہ انہوں نے اس مسئلے کو کامیابی سے حل کیا۔‘
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دو سالہ جرمن شیفرڈ کتے کو کہاں بھیجا گیا ہے۔
ستمبر میں اس کتے نے سیکرٹ سروس کے ایجنٹ کو کاٹ لیا تھا۔ کاٹنے کا حالیہ واقعہ اسی طرح کے کئی واقعات میں سے ایک ہے۔
الیگزینڈر نے کہا کہ ’صدر اور خاتون اول وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والوں اور ان کی حفاظت کرنے والوں کی حفاظت کا بہت خیال رکھتے ہیں۔‘
سی این این نے خبر دی ہے کہ ’کمانڈر‘ کے کاٹنے کے واقعات وائٹ ہاؤس میں پہلے رپورٹ ہونے والے واقعات سے کہیں زیادہ تھے۔
اگرچہ امریکی سیکرٹ سروس نے سرکاری طور پر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے اہلکاروں کو کتے کے کاٹنے کے 11 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، لیکن سی این این سے بات کرنے والے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی کیوں کہ ایگزیکٹو رہائشی عملہ اور وائٹ ہاؤس کے دیگر ورکرز سے متعلق بھی کیسز شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یو ایس سیکرٹ سروس کے کمیونیکیشنز کے سربراہ انتھونی گگلیمی نے سی این این کو بتایا کہ ’سیکرٹ سروس کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وائٹ ہاؤس کمپلیکس کی سکیورٹی کو یقینی بنائے لیکن جو لوگ وہاں رہتے ہیں یا کام کرتے ہیں ان پر (سکیورٹی) آپریشنل اثرات کم سے کم ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے ملازمین کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں، اور اگرچہ خصوصی ایجنٹ اور افسران نہ تو پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور نہ انہیں ہی سنبھالتے ہیں، ہم وائٹ ہاؤس کے ساتھ مل کر کام کرتے رہتے ہیں تاکہ ایسے ماحول میں بہترین طریقے سے کام کرنے کے بارے میں اپنے ذمہ داریوں کی انجام دہی کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کیا جاسکے جس میں پالتو جانور بھی شامل ہیں۔‘
کمانڈر نامی جرمن شیفرڈ دسمبر 2021 میں مسٹر بائیڈن کو ان کے بھائی جیمز بائیڈن کی طرف سے تحفے میں ملا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں بائیڈن کے کتوں میں سے کمانڈر دوسرا کتا ہے جس نے جارحانہ رویے کا مظاہرہ کیا۔ ان کے پہلے میجر نامی کتے جو کہ جرمن شیفرڈ ہی تھا کو بھی جارحانہ رویے پر امریکی ریاست ڈیلاویئر بھیج دیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق الیگزینڈر کے بیان سے چند گھنٹے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر سے ان کی بریفنگ کے دوران پوچھا گیا تھا کہ کیا کمانڈر نے وائٹ ہاؤس کے ایک ملازم کو کاٹا ہے۔
جین پیئر نے سوال خاتون اول کے دفتر بھیجا، جس کے جواب میں کہا گیا کہ کمانڈر اور وائٹ ہاؤس کے ہیڈ گراؤنڈ کیپر ڈیل ہینی کھیل رہے تھے اور اس دوران ایک سیاح نے تصویر کھینچ کر ایک خبر رساں ادارے کے ساتھ شیئر کر دی جسے بعد ازاں آن لائن شائع کر دیا گیا۔ تاہم وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ اس واقعہ میں وائٹ ہاؤس کے اہلکار کی جلد پر کوئی خراش نہیں آئی۔
© The Independent