سپین میں کھانے کے بل کی ادائیگی سے بچنے کے لیے دل کے جعلی دورے کی اداکاری کرنے والے ’سیریل ڈائن اینڈ ڈیشر‘ بالآخر پکڑا گیا۔
50 سالہ ایڈاس جے لتھوانیوی شہری ہیں جو ہسپانوی شہر ایلیکینٹ میں رہائش پذیر ہیں جنہوں نے بل ادائیگی سے بچنے کے لیے علاقے میں 20 ریستورانوں کو دھوکہ دیا۔
متعدد رپورٹس کے مطابق ایڈاس نے (کھانا کھانے کے بعد بل کے وقت) ڈرامائی انداز میں اپنا سینہ پکڑ لیا اور فرش پر ایسے گرے جیسے انہیں دل کا دورہ پڑا ہو۔
شاندار اداکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایڈاس نے ایک روسی سیاح کا روپ دھارا اور متعدد زبانوں کو گڈمڈ کیا۔
ہسپانوی اخبار ایل پیس نے انکشاف کیا کہ وہ ادائیگی سے پہلے مینو پر موجود کئی کھانوں کے آرڈر کرتے تھے۔
ڈیزائنر کے مہنگے لباس پہننے والے یہ شخص پہلے ہمیشہ رشین سیلیڈ سے کھانے کا آغاز کرتے، پھر وہسکی کے کئی گلاس لیتے اور اس کے بعد مین کورس میں سٹیک یا لابسٹر کا آرڈر کرتے اور سب سے آخر میں میٹھے میں مزید وہسکی منگواتے۔
ایڈاس نے ایک سال میں بیسویں بار اپنی قسمت آزمائی جن پر پولیس کی توجہ اس وقت مبذول ہوئی جب بوئن کامر نامی ریستوراں کے مینیجر موئسس ڈومینیک نے انہیں (بل دیے بغیر) بھاگنے کی کوشش کرتے دیکھا۔
ڈومینیک نے اخبار ’سن‘ کو بتایا جب انہوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو وہ اچانک فرش پر گر پڑے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اخبار کو بتایا: ’یہ بہت ڈرامائی تھا، انہوں نے بے ہوش ہونے کا ڈرامہ کیا اور خود کو فرش پر گرا دیا۔‘
مجرم نے ایل بیون کارنر ریستوران پر دو وہسکی اور سی فوڈ پایلا کا آرڈر دیا تھا جس کا بل 34.85 یورو بنا۔
ایل پیس کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے ’دل کے مسائل‘ کے لیے طبی امداد طلب کی اور یہاں تک کہ انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
اخبار کا کہنا ہے کہ ایڈاس کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے آخری بار بل کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی کیونکہ انہوں نے عدالتی سمن اور جرمانے کو نظر انداز کیا تھا۔
ایلیکینٹ نیشنل پولیس کے ترجمان نے ’انسائیڈر‘ کو بتایا: ’انہیں کئی بار ایلیکینٹ شہر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا طریقہ کار ایک جیسا تھا۔‘
جرائم کے ایک طویل سلسلے کے بعد مجرم کو 42 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے لیکن ان کے اس جرم کو معمولی سمجھا جاتا ہے کیونکہ ہر بل 13 اور 60 پاؤنڈ کے درمیان تھا۔
© The Independent