جنوبی کوریا میں ایک 82 سالہ شخص مقامی پکوان کے طور پر پیش کیے گئے زندہ آکٹوپس کھانے کے بعد دل کا دورہ پڑنے سے اپنی جان کی بازی ہار گئے۔
یہ واقعہ پیر کو جنوبی شہر گوانجو میں پیش آیا جہاں فائر سٹیشن کے حکام کو ایک شخص کے گلے میں سان ناکجی پھنس جانے کی رپورٹ دی گئی۔
سان ناکجی ایک نمکین، چپچپی اور چبانے والی ڈش کا نام ہے، جس کا لفظی ترجمہ ’زندہ آکٹوپس‘ ہے۔
فائر سٹیشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق جب پہلا اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچا تو متاثرہ شہری کو دل کا دورہ پڑ چکا تھا۔ ریسکیو عملے نے ان پر کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن (سی پی آر) کا عمل دہرایا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
بعدازاں انہیں مقامی ہسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔
یہ ڈش مردہ لیکن کچے آکٹوپس پر مشتمل ہوتی ہے جسے کٹے ہوئے ٹکڑوں اور روایتی طور پر تلوں کے تیل کی سیزننگ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، چونکہ انہیں کاٹنے کے فوری بعد پیش کیا جاتا ہے، اس لیے اس کے کٹے ہوئے ٹکڑے اس وقت بھی حرکت کر رہے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چونکہ پیش کیے جانے کے وقت آکٹوپس کے اعضا حرکت کر رہے ہوتے ہیں، اس لیے اس کے کھانے سے جان کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اسے مزید چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور نگلنے سے پہلے اچھی طرح چبائیں۔
یہ پہلا اور واحد واقعہ نہیں ہے، جب لوگ یہ ڈش کھانے سے دم گھٹ کر موت کے منہ میں چلے گئے۔
مقامی اخبار ’دی کورین ہیرالڈ‘ نے سیئول میٹروپولیٹن فائر اینڈ ڈیزاسٹر ہیڈ کوارٹرز کے اعداد و شمار شائع کیے ہیں، جن کے مطابق 2007 اور 2012 کے درمیان کم از کم تین افراد زندہ آکٹوپس کی ڈش کھانے سے چل بسے۔
یہ ڈش 2012 میں خبروں کی زینت بنی تھی۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق غیر رسمی طور پر ’آکٹوپس مرڈر‘ کے نام سے مشہور اس چونکا دینے والے کیس میں جنوبی کوریا کے ایک شخص کو اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جنہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کی موت سان ناکجی کھانے سے ہوئی تھی۔
بعد میں ملک کی سپریم کورٹ نے ناکافی شواہد کی بِنا پر انہیں بری کر دیا تھا۔
اس ڈش نے اس سے قبل بھی دنیا بھر میں توجہ حاصل کی تھی، جب جنوبی کوریا کے مصنف پارک چان ووک کی 2003 میں ریلیز ہونے والی کلاسک فلم ’اولڈ بوائے‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار چوئی من سک کو سوشی بار میں ایک پورے آکٹوپس کو زندہ کھاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
© The Independent