جنوبی کوریا میں اپنی ہی بالغ بیٹی کی سٹاکنگ (Stalking) یعنی ان پر نظر رکھنے یا پیچھے کرنے پر ایک خاتون کو چھ ماہ قید اور دو سال نگرانی کی سزا سنائی گئی ہے۔
50 سالہ خاتون کی جانب سے (بیٹی کو) ہراساں کرنے کا واقعہ یہ دسمبر 2021 سے مئی 2022 کے درمیان پیش آیا۔
جنوبی کوریا کے شہر ڈیجیون کی ضلعی عدالت کے مطابق ماں نے اپنی بیٹی کو 306 ٹیکسٹ پیغامات بھیجے اور اسے 111 مرتبہ کال کی۔
کورین ہیرالڈ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ابتدا میں ان پیغامات میں عام نصحیتیں شامل تھیں، جیساکہ بائبل پڑھنے کا مشورہ دینا یا اپنی بیٹی کی رہائش گاہ پر رہنے کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا۔
لیکن جیسے ہی بیٹی نے جواب دینے سے گریز کرنا شروع کیا ، پیغامات جلد ہی زبانی بدسلوکی میں تبدیل ہوگئے، جس میں بیٹی کے جنسی رویے کے بارے میں توہین آمیز تبصرے بھی شامل تھے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ بیٹی نے اپنی ماں کے پیغامات کا جواب دینے سے کیوں گریز کیا۔ مقامی میڈیا نے ماں اور بیٹی کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عدالت کو بتایا گیا کہ ماں اپنی بیٹی کے جسمانی تعاقب میں بھی ملوث تھی۔ انہوں نے مبینہ طور پر مخصوص مدت کے دوران اپنی بیٹی کی رہائش گاہ پر آٹھ غیر مجاز دورے کیے۔
ڈیجیون ڈسٹرکٹ کورٹ کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ کبھی کبھار وہ خفیہ طور پر بھی اپنی بیٹی کے گھر جاتی تھیں۔
گذشتہ جون میں پولیس کی جانب سے حکم امتناع جاری کیے جانے کے بعد بھی خاتون نے مزید چھ بار اس کی خلاف ورزی کی۔
ماں کے اس دعوے کے باوجود کہ انہوں نے جان بوجھ کر اور منصوبہ بندی کے ساتھ ایسا نہیں کیا، عدالت نے ان کا دفاع مسترد کردیا۔
جیل کے وقت کے علاوہ عدالت نے ان کے لیے 40 گھنٹے کی اینٹی سٹاکنگ (Anti-stalking) کی تعلیم بھی لازمی قرار دی۔
جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق سٹاکنگ کے مرتکب افراد کو تین کروڑ وان (22,602 ڈالر) تک جرمانہ یا زیادہ سے زیادہ تین سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
اگر یہ معلوم ہو جائے کہ مجرم کے پاس اسلحہ تھا تو زیادہ سے زیادہ سزا 50 کروڑ وان (37,670 ڈالر) جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
© The Independent