اتوار کو انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ میں زیر تعمیر سرنگ گرنے کے بعد اس کے اندر 36 کان کن پھنس گئے جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق اتوار کو صبح چار بجے عمارت کا ڈیڑھ سو میٹر حصہ منہدم ہوگیا جس کے نتیجے میں تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں کی ٹیم اس کے اندر پھنس گئی۔
ضلع اتر کاشی میں چار کلومیٹر طویل سرنگ سلکیارا اور ڈنڈل گاؤں کے علاقوں کو جوڑنے کے لیے تعمیر کی جارہی ہے تاکہ اتر کاشی سے ہندوؤں کے مذہبی مقام یمونوتری دھم کے سفر کو تقریباً 26 کلومیٹر تک کم کیا جاسکے۔
#WATCH | Uttarakhand: A part of the tunnel under construction from Silkyara to Dandalgaon in Uttarkashi, collapsed. DM and SP of Uttarkashi district are present at the spot. SDRF, and Police Revenue teams are also present at the spot for relief work. Rescue operations underway. pic.twitter.com/hxrGqxWrsO
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) November 12, 2023
نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس (این ڈی آر ایف)، سٹیٹ ڈیزاسٹر ریلیف فورس (ایس ڈی آر ایف) اور مقامی پولیس کارکنوں کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
سرنگ میں آکسیجن کا پائپ ڈالنے کے لیے تنگ سوراخ بنایا گیا ہے۔ ریسکیو کارکن سرنگ کو کھولنے کے لیے تقریباً دو سو میٹر تک پھیلا ملبہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Uttarakhand | Inside visuals from the under-construction tunnel from Silkyara to Dandalgaon in Uttarkashi that collapsed, late on Saturday night.
DM and SP of Uttarkashi district are present at the spot. SDRF, and Police Revenue teams are also present at the spot for relief… pic.twitter.com/XyUgOPt2NE
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) November 12, 2023
ضلعے کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر دیویندر پٹوال نے کہا کہ مزدور سرنگ کے اندر نہیں تھے اور ان کے پاس چلنے اور سانس لینے کے لیے تقریباً 400 میٹر کے علاقے کی گنجائش تھی۔
انہوں نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ’ان کے پاس اتنی آکسیجن ہے کہ وہ آٹھ دس گھنٹے تک باآسانی سے زندہ رہ سکتے ہیں، اور اس سے ہمیں انہیں بچانے کے لیے ممکنہ طور پر کافی وقت مل گیا ہے۔‘
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ اتوار کی صبح اس واقعے کے بارے میں پہلی اطلاع ملنے کے بعد سے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے این آئی سے بات چیت میں ریاستی وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف موقعے پر موجود ہیں۔ ہماری خدا سے دعا ہے کہ تمام لوگ بحفاظت باہر نکل آئیں۔‘
نیوز چینل انڈیا ٹوڈے نے سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملبے کو ہٹانے کے لیے عمودی ڈرلنگ مشینوں کا انتظام کیا جا رہا ہے لیکن مزدوروں کو نکالنے میں اب بھی تین دن لگ سکتے ہیں۔
اترکاشی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ارپن یدوونشی نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ امدادی کارروائیاں جنگی بنیادوں پر جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ریکارڈ کے مطابق تقریباً 36 مزدور اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم ان سبھی کو بحفاظت بچا لیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔‘
© The Independent