انڈیا کی بہترین خاتون پہلوان نے فیڈریشن کے نئے صدر کے انتخاب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے، نئے صدر اپنے پیش رو کے قریبی ساتھی ہیں جن پر کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔
سال 2016 کے اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک نے سنجے سنگھ کے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے نئے صدر منتخب ہونے کے فورا بعد کھیل چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
سنجے سنگھ برج بھوشن سنگھ کے قریبی ساتھی ہیں، جو وزیراعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے چھ بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔
جون میں ساکشی ملک کی زیرقیادت ہفتوں کے احتجاج کے بعد مسٹر سنگھ پر اپنے دور حکومت میں چھ خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس قانون ساز نے اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور ان کا معاملہ ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہے۔
پہلوانوں نے جنوری میں دارالحکومت نئی دہلی کی سڑکوں پر کیمپ لگا کر اپنے احتجاج کا آغاز کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے سنگھ کے خلاف کارروائی کے وعدے پر وفاقی وزیر کھیل کے ساتھ بات چیت کے بعد احتجاج ختم کر دیا تھا۔
"I quit wrestling": Sakshee Malikkh after ex-chief Brij Bhushan's aide wins poll
— NDTV (@ndtv) December 21, 2023
: ANI#SakshiMalik #BrijBhushan #WFI pic.twitter.com/XY1BlCI9wI
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن حکومت کی مبینہ غیر فعالیت کی وجہ سے اپریل میں احتجاج دوبارہ شروع ہو گیا، جس کے نتیجے میں اس وقت ڈرامائی مناظر سامنے آئے جب انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی اور دہلی پولیس انہیں حراست میں لے رہی تھی۔
31 سالہ ملک ریسلنگ چھوڑنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے رو پڑیں جبکہ طاقتور قانون ساز اور ڈبلیو ایف آئی کے نئے صدر نے اپنی ’جیت‘ کا جشن منایا۔
اس سال کے شروع میں ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے ملک نے نئی دہلی میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا، ’ہم 40 دنوں تک سڑکوں پر سوئے اور ملک کے مختلف حصوں سے بہت سے لوگ ہماری حمایت میں آئے۔‘
جاتے ہوئے آنکھوں میں آنسو لیے انہوں نے کہا، ’اگر برج بھوشن سنگھ کے بزنس پارٹنر اور ان کے قریبی ساتھی کو ڈبلیو ایف آئی کا صدر منتخب کیا جاتا ہے تو میں ریسلنگ چھوڑ دوں گی۔‘
نامہ نگاروں کی جانب سے ساکشی ملک کے استعفیٰ کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر سنگھ نے کہا، ’میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‘
ریسلر ونیش پھوگاٹ، جو احتجاج میں سب سے آگے تھیں، نے کہا کہ ’ریسلنگ کا مستقبل تاریک ہے۔‘
پھوگاٹ نے کہا، ’جن تک ہمیں اپنا غم پہنچانا چاہیے۔۔۔ ہم ٹریننگ کے دوران ابھی بھی لڑ رہے ہیں۔‘
اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے جمعہ کو دہلی پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے فٹ پاتھ پر پدم شری (چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز) چھوڑ دیا۔
This video of Bajrang Punia keeping his Padma Shri Award outside PM's residence, is going to break every Indian's heart except Sanghis. pic.twitter.com/vs6NZiVM8V
— Nimo Tai (@Cryptic_Miind) December 22, 2023
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں ٹوکیو اولمپکس میں کانسی کے تمغہ جیتنے والے نے لکھا: ’ہم سبھی نے رات آنسوؤں میں گزاری۔
’ہمیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ ہم کیا کریں، یا کہاں جائیں۔ حکومت نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے۔ مجھے 2019 میں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ مجھے ارجن، کھیل رتن ایوارڈ بھی ملا۔ جب مجھے یہ ایوارڈ ملے تو میں بہت خوش تھا۔ لیکن آج اداسی اس سے زیادہ ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک خاتون پہلوان نے اپنی حفاظت کی وجہ سے کھیل چھوڑ دیا۔‘
وفاقی وزارت کھیل نے پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات آزادانہ اور جمہوری طریقے سے منعقد ہوئے تھے۔
کھیل کی گورننگ باڈی یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) نے سکینڈل کے بعد ڈبلیو ایف آئی کو معطل کردیا تھا۔ ڈبلیو ایف آئی نئے صدر کی تقرری کے لیے اگست کی ڈیڈ لائن گزار دی، جس کی وجہ سے انڈین پہلوانوں کو مجبوراً عالمی مقابلوں میں غیر جانبدار کھلاڑیوں کے طور شامل ہونا پڑا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔
© The Independent