دنیا بھر کی اپیلوں کے باوجود ایران میں ریسلر کو پھانسی

ایرانی عدلیہ کے مطابق افکاری کو 2 اگست 2018 کو محکمہ آبی وسائل کے ملازم حسین ترکمان کو چاقو کے وار کرکے قتل کرنے کا مرتکب پایا گیا تھا۔

(اے ایف پی)

سرکاری بیان کےمطابق ایران نے 2018 میں حکومت مخالف مظاہروں کی لہر کے دوران ایک شخص کے قتل کے الزام میں ہفتے کے روز ایک ریسلر کو پھانسی دی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے اس اقدام کی دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جاری ہے جب کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی اس پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ پر صوبائی پراسیکیوٹر جنرل کاظم موسوی کے حوالے سے بتایا گیا کہ 27 سالہ نوید افکاری کو جنوبی شہر شیراز کی ایک جیل میں پھانسی دی گئی۔

عدلیہ کے مطابق افکاری کو 2 اگست 2018 کو محکمہ آبی وسائل کے ملازم حسین ترکمان کو چاقو کے وار کرکے قتل کرنے کا مرتکب پایا گیا تھا۔

اگست 2018 میں شیراز اور ایران کے متعدد دیگر شہری مراکز میں معاشی اور معاشرتی مشکلات پر حکومت مخالف مظاہرے اپنے عروج پر تھے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے کہا کہ ریسلر کی پھانسی کی خبر سے وہ ’صدمے‘ کا شکار ہیں اور یہ  انتہائی پریشان کن بات ہے کہ دنیا بھر کے ایتھلیٹس اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اس پھانسی کی سزا کو روکنے کی درخواستیں کو ایرانی حکام نے مسترد کر دیا۔

آئی او سی نے ایک بیان میں کہا: ’ہماری ہمدردیاں نوید، ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔‘

ادھر امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اس پھانسی کو ’شیطانی‘ کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

پومپیو نے ٹویٹ میں لکھا: ’ہم سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں۔ حتی کہ اس حکومت کے حقیر معیارات کے باوجود یہ انسانی وقار پر ایک اشتعال انگیز حملہ ہے اور ایرانی عوام کی آواز کو خاموش نہیں کیا جائے گا۔‘

لندن میں قائم حقوق انسانی کے گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ یہ ’خفیہ پھانسی‘ انصاف کے خلاف ایک خوفناک اقدام ہے اور اس پر ایرانی حکومت کے خلاف بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت ہے۔

بیرون ملک شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نوید کو تشدد کے بعد ٹیلی ویژن پر نشر کیے جانے والے اعتراف جرم کی بنا پر سزا سنائی گئی تھی جن کی رہائی کے لیے آن لائن مہمات کا آغاز کیا گیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بار بار ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشتبہ ذرائع کے ذریعے ایسے ’اعتراف جرم‘ کی ویڈیوز نشر کرنا بند کردے کیوں کہ اس سے مدعا علیہان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

ایران کی آن لائن نیوز ایجنسی ’میزان‘ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ایمنسٹی کے مطابق نوید کے دو بھائی واحد اور حبیب اب بھی اسی جیل میں ہیں جہاں انہیں حراست کے بعد قید کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صوبہ فارس کے پراسیکیوٹر جنرل موسوی نے کہا کہ سزائے موت مقتول خاندان کے اصرار پر دی گئی تھی۔

نوید کے وکیل حسن یونسی نے ٹویٹ کیا کہ شیراز میں متعدد افراد نے مقتول شخص کے اہل خانہ سے اتوار کو ملنا تھا تاکہ ان سے معافی کی درخواست کی جاسکے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران میں فوجداری قانون کے مطابق ’مجرم کو پھانسی سے قبل اپنے اہل خانہ سے ملنے کا حق ہے۔‘ لیکن اہلیان حکومت یہ سزا انجام دینے میں اتنی جلدی میں تھے کہ انہوں نے نوید کو اس حق سے بھی محروم کر دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی رواں ماہ کے آغاز میں نوید کی سزا ختم کرنےکی التجا کی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریسلر کا واحد جرم یہ تھا کہ وہ حکومت مخالف مظاہروں میں شریک تھے۔

85 ہزار کھلاڑیوں کی نمائندگی کرنے والی عالمی سپورٹس یونین نے بھی ایران سے نوجوان ریسلر کی زندگی کو بچانے کا مطالبہ کیا تھا۔

منگل کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں ’ورلڈ پلیئرز یونائیٹڈ‘ نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے نوید کی مدد کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سویڈن کے وزیر خارجہ نے بھی اپنی ٹویٹ میں ایرانی ریسلر نوید افکاری کی پھانسی کی خبروں کی مذمت کی۔

ہفتے کو ہی مظاہرین کے ایک گروپ نے لندن میں ایران کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا اور نوید کی پھانسی کی مذمت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا