29 سال بعد پاکستان میں کرکٹ کے عالمی مقابلے، توجہ سکیورٹی پر

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ’ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، آفیشلز، شائقین کرکٹ کو بھرپور سکیورٹی فراہم کریں گے۔ پرامن اور محفوظ ماحول میں  انٹرنیشنل میچز کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔‘

آٹھ فروری 2025 کو کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ کے دوران شائقین نے بینر اٹھا رکھا ہے (اے ایف پی)

پاکستان 29 سال بعد کرکٹ کے کسی عالمی مقابلے کی میزبانی کرنے جا رہا ہے جو رواں ماہ شروع ہوں گے اور اس کے لیے ٹیموں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے موقع پر دنیا بھر کی نظریں ان مقابلوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی انتظامات پر بھی جمی ہوئی ہیں۔

یہ 1996 کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ 29 سال قبل کرکٹ ورلڈ کپ کے کچھ میچز پاکستان میں کھیلے گئے تھے۔

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 19 فروری سے کراچی میں میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے شروع ہو گی اور نو مارچ تک جاری رہے گی تاہم اس دوران انڈیا اپنے تمام میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گا۔

ایونٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں میں سے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، افغانستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پاکستان پہچن چکی ہیں جبکہ انگلینڈ تاحال نہیں پہچنی ہے۔ ان کے علاوہ انڈیا اور بنگلہ دیش اپنے ابتدائی میچ کے لیے متحدہ عرب امارات کا رخ کریں گے۔

اس حوالے سے پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں پولیس کے انسپکٹر جنرل  ڈاکٹر عثمان انور نے پیر کو ایک بیان میں کھلاڑیوں اور فینز کو ’بہترین‘ سکیورٹی فراہم کرنے کا کہا ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ’ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، آفیشلز، شائقین کرکٹ کو بھرپور سکیورٹی فراہم کریں گے۔ پرامن اور محفوظ ماحول میں  انٹرنیشنل میچز کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔‘

انسپکٹر جنرل  ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ’کھلاڑیوں کی رہائش گاہ، روٹس، سٹیڈیمز کے اطراف سرچ، سویپ، کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا کہ پنجاب کے دو شہروں لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے میچوں کے لیے 12 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ، ضلعی انتظامیہ، سکیورٹی ایجنسیز سمیت تمام اداروں سے کوارڈینیشن مکمل ہے۔

’لاہور، راولپنڈی کے میچز کے لیے 12 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔‘

پنجاب پولیس کے مطابق لاہور میں میچز کے دوران آٹھ ہزار سے زائد افسران و اہلکار جبکہ راولپنڈی میں میچز کے دوران پانچ ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی فرائض انجام دیں گے۔

آئی جی پنجاب کے مطابق ’میچز کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ، ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جائے۔ سیف سٹیز اتھارٹی کیمروں کی مدد سے سٹیڈیمز، ہوٹلز اور ٹیموں کے روٹ کی مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی۔‘

انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریفک کا بلاتعطل بہاؤ، مناسب پارکنگ یقینی بنانے کیلئے اضافی ٹریفک وارڈنز تعینات کیے جائیں ’سٹیڈیمز سمیت اردگرد کی بلند عمارات پر پولیس سنائیپرز تعینات کیے جائیں۔‘

صوبائی دارالحکومت لاہور میں تین میچز 22، 26 فروری اور 05 مارچ کو جبکہ راولپنڈی میں تین میچز 24، 25، 27 فروری کو کھیلے جائیں گے۔

اس کے علاوہ کراچی میں ایونٹ کا پہلا میچ 19 فروری کو کھیلا جائے گا جس کے بعد اسی میدان پر دو مزید میچز 21 فروری اور یکم مارچ کو کھیلے جائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ