خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے مطابق اب اہلکار اساتذہ کرام کو سیلیوٹ کریں گے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) شفیع اللہ خان گنڈا پور کی جانب سے گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اساتذہ کرام سب کے لیے قابلِ قدر ہیں اور انہیں کسی بھی چیک پوسٹ یا تھانے میں نہیں روکا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کانسٹیبل سے لے کر سینیئر رینک تک کے تمام پولیس افسران اساتذہ سے ملتے ہی انہیں سیلیوٹ کریں اور کسی بھی پولیس سٹیشن یا سکیورٹی چوکی پر انہیں اولین ترجیح دی جائے۔
اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر فضل خالق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شفیع اللہ گنڈا پور نے ضلعے بھر کے پولیس افسران کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ تھانہ، چیک پوسٹ یا کسی بھی جگہ استاد کو دیکھتے ہی انہیں احتراماً مہذب دنیا کی طرح سیلیوٹ کریں، ان کی معمولی غلطیاں نظر انداز کریں اور انہیں انتظار نہ کروائیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’اساتذہ کو عزت بخشنے کے اس عمل پر ہم ان کو سیلیوٹ کرتے ہیں کہ آپ نے ایک مہذب اور فرمانبردار شاگرد ہونے کا حق ادا کر دیا۔‘
فضل خالق نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ صوبائی اور قومی سطح پر باقی افسران بھی اس نوٹیفکیشن کی پیروی کریں گے تاکہ اساتذہ کے ساتھ ساتھ علم کی قدر و قیمت بڑھائی جاسکے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’مجھے امید ہے کہ اس نوٹیفیکیشن کا کوئی معلم غلط فائدہ نہیں اٹھائیں گے۔‘
دوسری جانب ڈی پی او شفیع اللہ خان گنڈا پور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ معاشرے کے سب سے قابلِ قدر افراد اساتذہ کرام ہیں اور ہم سب پر بھی فرض ہے کہ ان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور ان کو سیلیوٹ کریں۔
شفیع اللہ خان گنڈا پور نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ یہ بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سڑکوں پر کسی استاد کی طرف سے معمولی غلطی برتنے کی صورت میں انہیں شائستگی سے خبردار کرکے احترام کے ساتھ چھوڑا جائے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔