کرک: پی ٹی آئی کارکنان مشتعل، متعدد پولیس گاڑیوں کو نقصان

کرک تخت نصرتی پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار کے مطابق پی ٹی آئی نے جلسے کی پیشگی اجازت نہیں لی جبکہ پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ ان کے کارکنان پر سیدھی فائرنگ کی گئی۔

کرک میں پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کو جلسہ کرنے سے روکنے پر ان کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا (ویڈیو گریب/ سوشل میڈیا)

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں پولیس نے اتوار کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے جلسہ روکنے پر پولیس کی متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

کرک تخت نصرتی پولیس سٹیشن کے اہلکار بصتاء اللہ کے مطابق جلسہ کرنے کی پیشگی اجازت نہیں لی گئی تھی جبکہ پی ٹی آئی نے پولیس اہلکاروں پر الزام لگایا کہ ان کے کارکنان پر سیدھی فائرنگ کی گئی۔

یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب پی ٹی آئی نے کرک میں جلسے کیا، جس میں پارٹی کے رہنما شیر افضل مروت نے بھی شرکت کرنا تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں جس میں چند افراد کو پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل افراد، جن میں بعض نے پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہن رکھی ہیں، پولیس گاڑیوں کو پتھروں اور ڈنڈوں سے نقصان پہنچا رہے ہیں۔

ویڈیو میں بعض گاڑیوں کے شیشے، سوئچ بورڈ اور دروازوں کو بھی توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بعض ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ ’بدترین رکاوٹوں، پولیس کی سیدھی فائرنگ، شدید شیلنگ کے باوجود پورے ملک کی طرح کرک کے غیور عوام نے فیصلہ سنا دیا کہ آپ جو کچھ بھی کریں، ہم آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر آٹھ فروری کو اپنا ووٹ پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کے حق میں کاسٹ کریں گے۔‘

پارٹی نے ایکس پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھا ’ہمارے جلسوں کو روکنے کے لیے کرک میں پولیس کی طرف سے سیدھی فائرنگ۔ 

’الیکشن کمیشن خاموشی سے اس واقعے کو دیکھ رہا ہے جبکہ انتخابات کے جمہوری عمل کا مکمل خاتمہ ہو رہا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان