ایک جرمن ماڈل نے جنہوں نے اپنی جلد کا رنگ انجیکشن کے ذریعے سیاہ کیا تاکہ وہ ”سیاہ فام” بن سکیں ایک ٹی وی شو پر کہا ہے کہ وہ سمجھتی ہے کہ وہ اور ان کے سفید فام شوہر سیاہ فام بچے کے والدین بن سکتے ہیں۔
مارٹینا بگ میلانن کے انجیکشن کے ذریعے دو سال سے اپنی جلد سیاہ کرتی رہی ہیں۔ اس تبدیلی کے بعد وہ اپنا تعارف ایک سیاہ فام خاتون کے طور پر کرتی ہیں۔
لندن میں آئی ٹی وی کے ”دس مارننگ” پروگرام میں ہولی ولوگبی اور جان بارومین سے گفتگو میں مارٹینا کا کہنا تھا کہ ”میری جلد کا رنگ مزید سیاہ ہو رہا ہے، میرے بڑھتے ہوئے بال تبدیل ہو رہے ہیں، اور وہ زیادہ پیچدار ہو رہے ہیں۔”
حیرت انگیز طور پر مارٹینا کہتی ہیں کہ وہ اور ان کے سفید فام شوہر بچے کی امید سے ہیں اور انہیں توقع ہے کہ بچہ سیاہ ہوسکتا ہے۔
ماڈلنگ کے علاوہ ادارکاری بھی کرنے والی مارٹینا اپنے چھاتی کے ایمپلانٹس کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔
وہ کہتی ہے: ”ہاں ڈاکٹر کہتے ہیں کہ (بچہ) سیاہ فام ہوگا۔ ہمارا ابھی کوئی منصوبہ نہیں لیکن میں ڈاکٹروں کے ساتھ باقاعدگی سے مشورہ کرتی رہتی ہوں کہ میرا جسم ٹھیک ہے، کیا (بچہ) ہونا ٹھیک ہے اور یہ کہ بچہ کیسا دکھائی دے گا۔۔۔”
ولوگبی نے جواب دیا: ”اور اگر بچہ نہ ہوا ۔ کیونکہ میں یہ سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ یہ حیاتیاتی طور پر کیسے ممکن ہے۔۔۔ میں نہیں سمجھتا کہ یہ جنیاتی طور پر کیسے ممکن ہے۔
”اگر ایسا نہیں ہوتا تو کیا آپ اپنے آپ کو سفید فام بچے کے قریب پائیں گی، یا پھر آپ سوچیں گی کہ اس سے آپ کا ربط نہیں؟”
مارٹینہ نے جواب دیا: ”نہیں یہ مائیکل (شوہر) اور میرا مکس ہوگا، اور میں کافی پراعتماد ہوں کہ وہ سیاہ فام ہی ہوگا، یا ملک چاکلیٹ یا پھر ہلکے رنگت والا، اس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔”
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ کسی سفید فام نے ”نسل کی تبدیلی” کا دعوی کیا ہو۔ ایک امریکی حقوق انسانی کی کارکن ریچل ڈوزیل پر اپنے آپ کو سیاہ فام ہونے ظاہر کرنے پر کڑی تنقید ہوئی تھی۔ یہ بات قابل فہم ہے کہ سفید فام کا اپنی نسل تبدیل کرنا سیاہ فاموں کے لیے انتہائی نامناسب ہے، جو روزانہ اپنے جلد کے رنگ کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرتے ہیں۔
ٹویٹر کے صارفین گومگو کی کیفیت کا شکار تھے کہ وہ کیا کریں، بعض حیران اور کئی نے اس مزمت کی۔