دنیا میں چند ہی ملک ایسے ہیں جہاں جانے کے لیے پاکستانی شہریوں کو ویزا کی ضرورت نہیں ہے۔ انہی میں بحرالکاہل کے وسط میں پایا جانے والا ملک کک آئی لینڈز بھی ہے۔
دنیا کی بھیڑ بھاڑ سے دور بحرالکاہل کے بیچوں بیچ شفاف نیلے ساحلوں اورگھنے جنگلوں پر مشتمل یہ ملک ٹراپیکل پیراڈائز کا نقشہ پیش کرتا ہے۔
کک آئی لینڈز 15 جزیروں پر مشتمل ایک ملک ہے، جن کا کل رقبہ 240 مربع کلومیٹر بنتا ہے۔ 2021 کی مردم شماری کے مطابق کک آئی لینڈز کی آبادی 15 ہزار 40 افراد پر مشتمل ہے۔ یعنی اسلام آباد کے ایک سیکٹر سے بھی کم۔
یہاں فی کس آمدن 22 ہزار ڈالر کے لگ بھگ ہے، یعنی پاکستان سے کوئی چار گنا زیادہ۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کک آئی لینڈز کی نیوزی لینڈز کے ساتھ فری ایسوسی ایشن ہے اور یہاں کے شہری بیک وقت نیوزی لینڈز کے بھی شہری ہیں۔ البتہ نیوزی لینڈ کے شہری کک آئی لینڈز کے شہری نہیں ہیں۔
یہاں پہنچیں کیسے؟
پاکستان سے کک آئی لینڈز کے لیے براہ راست پروازیں نہیں ہیں۔ آپ کو وہاں پہنچنے کے لیے پہلے نیوزی لینڈز کے شہر آک لینڈ کی فلائیٹ لینی ہو گی، وہاں سے کک آئی لینڈز تین ہزار کلومیٹر دور ہے۔
کک آئی لینڈز میں دلچسپی کے مقامات
یہ ایک خوبصورت ملک ہے جس میں دیکھنے اور کرنے کے لیے بہت سی چیزیں ہیں۔ یہاں سفید ریت سے ڈھکے ساحل اور نیلے شفاف پانی والے سمندر ہیں۔ یہاں آپ بیچ پر چہل قدمی کر سکتے ہیں یا اگر آپ ایڈوینچر کے شوقین ہیں تو غوطہ خوری یا سنورکلنگ بھی کر سکتے ہیں۔
کک آئی لینڈز اپنے برساتی جنگلوں کے لیے مشہور ہے۔ یہاں رنگارنگ پرندے اور دوسری جنگلی بھی حیات پائی جاتی ہے۔
پانچ دلچسپ حقائق
- کک آئی لینڈز دنیا میں کالے موتیوں کا دوسرا سب سے بڑا مرکز ہے۔
- پورے ملک میں کوئی ٹریفک لائٹس نہیں ہیں۔
- یہاں کوئی عمارت ناریل کے درخت سے زیادہ اونچی تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
- کک آئی لینڈز میں کوئی پراپرٹی ڈیلر نہیں ہے کیوں کہ یہاں پراپرٹی خریدنے یا بیچنے کی اجازت نہیں ہے۔
- کک آئی لینڈز کے جزیرے آئی تو تاکی (Aitutaki) میں کتوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔