انڈیا: ہسپانوی سیاح کا گینگ ریپ، تین افراد گرفتار

شوہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والی ایک ہسپانوی سیاح کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب جوڑے نے رات گزارنے کے لیے ایک جگہ پر خیمہ لگایا ہوا تھا۔

16 دسمبر 2022 کو لوگ 2012 کے بدنام زمانہ دہلی گینگ ریپ کی برسی پر احتجاج کرتے ہوئے (اے ایف پی/ منی شرما)

انڈیا کے دور افتادہ مشرقی علاقے میں اپنے شوہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والی ایک ہسپانوی سیاح کے اجتماعی ریپ کے الزام میں تین افراد کو ہفتے کو گرفتار کر لیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ حملہ جمعے کی رات مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے دمکا ضلع میں ہوا، جہاں اس جوڑے نے رات گزارنے کے لیے خیمہ لگایا تھا۔

پولیس افسر پیتمبر سنگھ کھیروار نے ٹائمز آف انڈیا اخبار کو بتایا کہ متاثرہ خاتون رات تقریباً 11 بجے پولیس کی وین تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی، جسے بعد میں علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔

کھیروار نے کہا کہ پولیس نے تین افراد کو حراست میں لیا ہے اور مزید مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اطلاعات کے مطابق ہسپانوی خاتون دمکا ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں انڈیا میں ہر روز اوسطاً 90 ریپ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

تاہم متاثرین بدنامی اور پولیس کی تفتیش پر عدم اعتماد کی وجہ سے بڑی تعداد میں ایسے واقعات رپورٹ نہیں کرتے۔

 2012 میں ایک انڈین طالبہ کے بدنام زمانہ گینگ ریپ اور قتل نے عالمی سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔

23  سالہ فزیوتھراپی کی طالبہ جیوتی سنگھ کو اس سال دسمبر میں نئی دہلی میں ایک بس میں پانچ افراد اور ایک لڑکے نے ریپ اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد مردہ حالت میں چھوڑ دیا تھا۔

اس ہولناک جرم نے انڈیا میں ریپ کے واقعات کی اعلیٰ سطح پر توجہ مبذول کرائی اور کئی ہفتوں تک احتجاج ہوا، اور بالآخر ریپ کے لیے قانون میں تبدیلی کے بعد موت کی سزا متعارف کرائی گئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا