پی آئی اے نے پائلٹ اور عملے کو دوران پرواز روزہ رکھنے سے روک دیا

پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ رمضان میں روزہ رکھنے پر پابندی طبی وجوہات اور پائلٹس اور عملے کی حفاظت کے پیش نظر لگائی گئی ہیں۔

کراچی سے لندن جانے والی ایک پرواز کے دروان 21 اپریل 2010 کو ایک ایئر ہوسٹس طیارے میں موجود مسافروں سے بات چیت کر رہی ہیں (فائل فوٹو اے ایف پی)

پی آئی اے کے پائلٹس اور کیبن کریو روزہ نہیں رکھ سکیں گے۔ قومی ایئر لائن نے نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے پرواز کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر پائلٹس اور عملے کے ارکان کو رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے روک دیا ہے۔ یہ ہدایات پی آئی اے انتظامیہ نے کارپوریٹ سیفٹی مینجمنٹ کی سفارشات پر جاری کی ہیں۔

پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ رمضان میں روزہ رکھنے پر پابندی طبی وجوہات اور پائلٹس اور عملے کی حفاظت کے پیش نظر لگائی گئی ہیں۔

عبداللہ حفیظ خان نے بتایا کہ ’دوران پرواز ہمیشہ سے ہی ہدایات جاری کی جاتی تھیں لیکن وہ سٹاف کی خواہشات پر منحصر ہوتا تھا کہ وہ چاہے تو روزہ رکھیں یا نہ رکھیں۔‘

’لیکن 2020 میں کراچی ماڈل کالونی میں طیارہ حادثہ پیش آیا تھا جس میں دونوں پائلیٹ روزے کی حالت میں جان کی بازی ہار گئے تھے۔ اس کے بعد ایک مستند ہدایت جاری کر دی گئی تھی کہ پائلیٹ اور کیبن کریو دوران پرواز لمبی فلائٹ میں روزہ نہیں رکھ سکتے۔‘

’ان فلائٹ فاسٹنگ‘

پی آئی کی جانب سے عملے کے لیے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ کارپوریٹ سیفٹی مینجمنٹ اور ایئر کریو میڈیکل سینٹر کے مشورے کے مطابق ’قومی ائیرلائن پی آئی اے کے پائلٹس اور کیبن کریو کو روزہ کی حالت میں پرواز نہ کرنے کا مشورہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا ہے کہ اس سے نہ صرف ان کی بلکہ طیارے میں اور زمین پر موجود دیگر افراد کی جان بھی خطرے میں پڑنے کا خدشہ ہے۔‘

’ایسی صورت میں خطرے کا عنصر قابل غور ہے جیسے پائلٹس کو چاہیے کہ وہ رمضان کے مہینے میں جب وہ فلائنگ ڈیوٹی پر ہوں تو تھکاوٹ، کارکردگی میں خرابی اور معصوم لوگوں کی زندگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے روزہ رکھنے سے گریز کریں اور حفاظت کا مارجن کم سے کم ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پیچیدگیوں کے ساتھ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں، غلط اور تاخیر سے کیے گئے اقدامات کمزور فیصلے اور نااہلی کی وجہ سے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم اس بات پر زور دینے کی ضرورت نہیں کہ روزے کی حرمت مسلمہ ہے۔ روزے کے دوران، روزہ دار کو معمولات میں تبدیلی کرنی پڑتی ہے، اس لیے روزہ اور پرواز کو مذہبی وجوہات تک محدود نہیں رکھا جا سکتا کیونکہ سفر کے دوران روزہ رکھنے کے لیے مخصوص نرمیاں ہیں۔‘

اس کے علاوہ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’روزے کی حالت میں توجہ اور فیصلہ سازی کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے، اعصاب سست ہونے لگتا ہے، قوت برداشت بھی کم ہو جاتی ہے، لہٰذا تمام عوامل پر غور کرنے کے بعد یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ روزے کی حالت میں پرواز کرنا نہ صرف آپ کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ تمام کاک پٹ اور کیبن کریو جو روزہ رکھ رہے ہیں انہیں پرواز نہ کرنے کا مشورہ دیا جائے۔‘

پی آئی اے ترجمان نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ایک سرکلر پہلے ہی جاری کر دیا گیا ہے اور اس کی تعمیل کو یقینی بنایا گیا ہے۔ سول ایوی ایشن رولز کے مطابق عملے کا کوئی رکن روزے کی حالت میں اپنے لائسنس کے استحقاق کا استعمال نہیں کرے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان