اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعے کو بڑی اکثریت سے ایک پاکستانی قرارداد منظور کرلی ہے جس میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے تناظر میں مسلمانوں کے خلاف جاری تشدد کے خاتمے کے لیے ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
’اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات‘ کے عنوان سے اس قرارداد کو 113 ووٹوں سے منظور کیا گیا جب کہ 44 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والوں میں انڈیا اور زیادہ تر یورپی ممالک شامل تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ تازہ ترین قرارداد اسلاموبیا کے عالمی دن (15 مارچ) کے موقعے پر پیش کی گئی تھی۔ اسے عالمی دن کے طور پر منانے کی قرارداد بھی پاکستان ہی نے پیش کی تھی۔
قرارداد کی منظوری سے پہلے 193 رکنی اسمبلی نے یورپی ممالک کے ایک گروپ کی طرف سے تجویز کردہ دو ترامیم کو مسترد کر دیا تھا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی معاونت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر منیر اکرم نے کہا کہ امتیازی سلوک، اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں سماجی اور ریاستی سطح پر تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جنہیں روکنے کی ضرورت ہے۔
منیر اکرم نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اسلاموفوبیا کے خلاف مذمتی بیانات سمیت عالمی برادری کی کوششوں کے باوجود، یہ حقیقت برقرار ہے کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تعصب اور تشدد کے واقعات میں معاشروں کے اندر اور ریاستی سطح پر نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کے واقعات عالمی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر رونما ہوتے ہیں۔ پچھلے سال قرآن پاک کی بے حرمتی کے سات واقعات ریکارڈ کیا گیا جبکہ ان واقعات میں (انڈیا میں) نام نہاد ’گائے کے محافظوں‘ کے ہاتھوں مسلمانوں پر تشدد سمیت بڑے پیمانے پر مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے مستقل سفیر نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقعے پر آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات سے متعلق قرارداد کی منظوری نئے سرے سے ان تمام ڈھانچوں کو مسمار کرنے کی کوششوں پر زور دیتی ہے جو مسلم مخالف نفرت اور پالیسیوں کو فروغ دیتے ہیں۔
دوسری جانب ریڈیو پاکستان کے مطابق اس موقعے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے فروغ، سماجی ہم آہنگی کو بڑھانے اور سب کے لیے پرامن، منصفانہ اور شراکت پر مبنی معاشرے کے لیے مل کر عزم کریں۔
اسلام مخالف پروپیگنڈے کی روک تھام کے عالمی دن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ دن ایک ایسے موقعے پر منایا جا رہا ہے جب دنیا کے کئی حصوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور جارحانہ طرزعمل کی لہر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔