انڈیا میں ایک شخص کا ہیلی کاپٹر کی طرح نظر آنے والی کار رکھنے کا خواب اس وقت چکنا چور ہو گیا جب پولیس نے سڑک پر لانے کے فوری بعد اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق شمالی ریاست اتر پردیش کے رہائشی ایشور دین نے اپنی فیملی کار کو ایک ہیلی کاپٹر جیسا بنانے کے لیے ڈھائی لاکھ انڈین روپے اور دو ماہ سے زیادہ وقت صرف کیا۔
ایشور دین نے ہیلی کاپٹر کے روٹر بلیڈ کو کار کی چھت پر ویلڈ کیا اور ٹیل بوم کو گاڑی کی ڈگی سے جوڑ دیا۔ انہوں نے اپنی اس گاڑی کو ’کار کاپٹر‘ کا نام دیا۔
Jugaad knows no boundaries
— やคค℘i や(@PaapiPunyatma) March 20, 2024
In Ambedkar Nagar, UP, two brothers converted a car into a helicopter using jugaad. They were going to get the dent painted when the police caught them. And the vehicle (helicopter) was seized.
WTF Man Talent ki recognition hi nahi hai pic.twitter.com/J6IqBlCAc6
وہ اس موڈیفائی کار کو پینٹ کروانے کے لیے ایک ورکشاپ کی طرف جا رہا تھے جب اسے ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار نے روکا جس نے ہیلی کاپٹر نما کار کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لے لیا اور ان پر دو ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
ایشور دین نے اپنی سوزوکی ماروتی کے ویگن آر ماڈل کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالا تاکہ اس کی انفرادیت کی وجہ سے اسے لوگوں کو شادیوں پر کرائے پر دیا جا سکے۔
انہوں نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہ مایوس ہیں کہ ان کی منفرد گاڑی، جس کے لیے انہوں نے دن رات کام کیا، کو پولیس نے ضبط کر لیا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ یہ صرف اس صورت میں واپس کی جائے گا جب وہ ہیلی کاپٹر کے پرزوں کو ہٹا دیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایشور دین نے بتایا کہ ’ضلع پرتاپ گڑھ اور ہمسایہ ریاست بہار میں ہر جگہ سڑکوں پر جیپ جیسی موڈیفائیڈ کاریں بغیر کسی پابندی کے دوڑ رہی ہیں۔ میرا کار کاپٹر صرف شادیوں کے دوران استعمال کرنے کے لیے بنایا گیا تھا نہ کہ سڑک پر عام استعمال کے لیے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں نے گاڑی کو شادی کے سیزن میں بکنگ کے لیے استعمال کرنے کے لیے تبدیل کر دیا تھا تاکہ ہمارے خاندان کو کچھ اضافی رقم حاصل ہو سکے۔‘
ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مقامی لوگ اس منفرد گاڑی کو دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے جب اسے ضبط کیے جانے کے بعد پولیس سٹیشن کے باہر کھڑا کیا گیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ کار کو ضبط کر لیا گیا کیونکہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت اجازت کے بغیر اس میں ترمیم کی گئی تھی۔
پولیس افسر وشال پانڈے نے کہا: ’کل مثالی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی وجہ سے ایک ترمیم شدہ کار پکڑی گئی۔ پولیس گاڑیوں کی چیکنگ کر رہی تھی اور اس ترمیم شدہ کار کو ٹریفک پولیس نے ایسے ہی چیکنگ کے دوران روکا تھا۔‘
© The Independent