پاکستان کے مشہور اداکار علی رحمٰن اگرچہ متعدد فلموں اور ڈراموں میں کام کر چکے ہیں اور ان کے کام کو پسند بھی کیا جاتا ہے، لیکن ڈراما سیریل ’گرو‘ میں انٹرسیکس کا کردار کرنے پر ان کی بہت پذیرائی ہوئی۔
گرو کے بعد اب علی رحمٰن اس عید پر مہوش حیات کے ساتھ ایک ہارر کامیڈی فلم ’دغا باز دل‘ لے کر آرہے ہیں۔ اس سلسلے میں جب ان سے ملاقات ہوئی تو ہمارا پہلا سوال یہی تھا کہ آپ مہوش حیات کو دغا دے رہے ہیں؟ یہ کیسے ہوا، جس پر علی رحمٰن نے کہا کہ ’پہلے تو میں یہ بتادوں کہ میں کسی کو دغا نہیں دے رہا، یہ کہانی دغا کی ہے مگر میں کسی کو دغا نہیں دے رہا‘۔
اپنے کردار کے بارے میں بتاتے ہوئے علی رحمٰن نے کہا کہ وہ ایک سیدھے سادھے لڑکے کا کردار کر رہے ہیں جو اپنے لیے کم اور دوسروں کے لیے زیادہ سوچتا ہے امن پسند ہے اور اپنے گھر والوں خاص کر دادی سے پیار کرتا ہے۔
علی رحمٰن نے مہوش حیات کے ساتھ اس سے پہلے کبھی کام نہیں کیا تھا تو جب ان سے فلم کے لیے ہامی بھرنے کے بارے میں پوچھا کہ وجہ کہانی ہے یا مہوش حیات، تو ان کا کہنا تھا کہ دونوں وجوہات ہیں کیوں کہ وہ کافی عرصے سے مہوش حیات کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے۔
’جب بھی ملتے تھے تو یہ بات کرتے تھے اور اس عید پر موقع مل ہی گیا۔‘
اب تک جو فلم کا ٹریلر دیکھا ہے، تو اس میں کامیڈی والے کام مومن ثاقب کر رہے ہیں اور کچھ سنجیدہ اور ذمہ دار کام علی رحمٰن کا ہے، تو جن افراد نے فلم جانان دیکھی ہے، وہ جانتے ہیں کہ اس میں سنجیدہ کردار بلال اشرف کا تھا اور مزاحیہ کام علی رحمٰن نے کیا تھا جسے بہت زیادہ پسند کیا گیا۔
جب علی رحمٰن سے اس بارے میں سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ بالکل ایسا ہی ہے۔ ’بلکہ میں نے تو سیٹ پر کئی مرتبہ مومن ثاقب سے کہا کہ میرا دل چاہتا ہے کہ میں تمہارا کردار خود کر لوں‘۔
علی رحمٰن نے کہا کہ جانان کے بعد انہیں کبھی اس طرح کا کردار کرنے کا موقع ہی نہیں ملا، اگرچہ یہ ان کی خواہش ضرور رہی ہے۔
اگر دیکھا جائے تو ڈراموں میں علی رحمٰن نے بہت ہی مختلف طرح کہ کردار کیے ہیں۔ وہ انٹر سیکس کا کردار بھی کر چکے ہیں، لیکن فلموں میں کافی یکسانیت سی ہے، جس کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فلم ’پرچی‘ میں انہوں نے ایک ’اینٹی ہیرو‘ کا کردار کیا تھا، لیکن ہمارے ملک میں ہیرو سے توقع ہوتی ہے کہ وہ کچھ غلط نہیں کر سکتا، سب ٹھیک ٹھیک کرتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اگرچہ میں چاہتا ہوں کہ کوئی ایسے ہیرو کا کردار کروں جس میں کچھ منفی خصوصیات بھی ہوں کیوںکہ کوئی بھی مکمل ٹھیک نہیں ہوتا ہر انسان میں اچھائیاں اور برائیاں ہوتی ہیں اور ایسے کردار عوام کو اپنے اپنے سے بھی لگتے ہیں، اس لیے کوشش ہے کہ اب کچھ ایسا بھی کیا جائے۔‘
رائن گوسلنگ سے مشابہت ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ کسی نے یہ بات ان سے کہی ہے لیکن وہ اسے ستائش کے زمرے میں شمار کرتے ہیں۔
علی رحمٰن کا تعلق اسلام آباد سے ہے اور وہ کام کے سلسلے میں کراچی منتقل ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد عوامی شہر نہیں ہے جب کہ کراچی شہر عوام کا ہے اور اگر وہ اداکار نا بھی ہوتے تب بھی وہ یہاں ضرور آتے۔
انہوں نے کراچی کے کھانوں کی تعریف اور کہا کہ برنس روڈ انتہائی بہترین جگہ ہے لیکن اداکار ہونے کی وجہ سے انہیں خیال رکھنا پڑتا ہے اور وہ زیادہ کھا نہیں سکتے۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ماہرہ خان، سجل علی اور صنم سعید کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسا جلد ہی ہو۔