چلاس: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 اموات، 21 زخمی

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق بس راولپنڈی سے ہنزہ جا رہی تھی، جو چلاس کے مقام یشوکھل داس موڑ پر حادثے کا شکار ہوئی۔

مقامی افراد اور ریسکیو اہلکار بس حادثے کے بعد امدادی کام میں مصروف ہیں (دیامر پولیس)

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں پولیس کے مطابق شاہراہ قراقرم پر چلاس کے مقام پر جمعے کی صبح ایک مسافر بس دریائے سندھ میں گرنے سے کم از کم 20 افراد جان سے چلے گئے جبکہ 21 زخمی ہوئے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) دیامر کیپٹن ریٹائرڈ سردار محمد شہریار خان کے مطابق حادثہ چلاس کے مقام یشوکھل داس موڑ پر صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے پیش آیا۔  

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق بس راولپنڈی سے ہنزہ جا رہی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئیں جبکہ زخمیوں اور لاشوں کو چلاس کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کے مطابق زخمیوں میں سے چند کی حالت تشویش ناک ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار اظہار اللہ کے مطابق چلاس کے ہسپتال میں زیر علاج ایک زخمی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ بس میں بیٹھے تھے کہ پچھلے ٹائر سے آواز آئی، جس پر ڈرائیور نے کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پہلے بس کو پہاڑی کی جانب موڑنا چاہا لیکن بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری۔

سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بس حادثے میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ اور ریسکیورز کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان