لاہور سمیت چھ شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو کی تصدیق

پنجاب کے جن شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں لاہور، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں۔

کراچی میں 14 مارچ، 2023 کو ریلوے سٹیشن پر ہیلتھ ورکر ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں(اے ایف پی)

حکومت پنجاب کی ٹاسک فورس برائے پولیو کے بدھ کو ہونے والے ایک اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور، ڈیرہ غازی خان سمیت چھ شہروں میں سیوریج کے پانی سے لیے گئے نمونوں میں بڑی مقدار میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

رواں سال مارچ کے دوران ملک بھر سے 25 شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔ پنجاب کے جن شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں لاہور، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں۔

ترجمان چیف سیکریٹری پنجاب کے تحریری بیان کے مطابق اجلاس میں لاہور سمیت صوبے کے چھ شہروں میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پر اظہار تشویش کیا گیا۔

اجلاس میں آئندہ انسداد پولیو مہم کے دوران متاثرہ اضلاع میں ’مسڈ چلڈرن‘ کی کوریج کے لیے خصوصی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ’پنجاب میں 21 اپریل کو شروع ہونے والی پولیو مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ پولیو ورکرز کو فیلڈ میں مکمل تحفظ اور تعاون فراہم کیا جائے گا۔

’انسداد پولیو مہم میں خامیاں دور کر کے وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ محکمہ صحت میں ضم ہونے والا پاپولیشن ویلفیئر کا عملہ انسداد پولیو مہم میں خدمات سر انجام دے گا۔‘

وزیر اعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن برائے پولیو مہم عظمیٰ کاردار نے بتایا کہ ’ملک بھر میں اب تک 74 پولیو کیس سامنے آئے ہیں، لیکن پنجاب میں تین سال تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ اس سے قبل چکوال میں ایک بچے اور حافظ آباد میں دوسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوئی تھی۔‘

پنجاب میں پولیو وائرس کیسے آیا؟

عظمیٰ کاردار کے مطابق ’پنجاب میں براہ راست پولیو وائرس کی تصدیق کبھی نہیں ہوئی۔ عالمی ادارہ صحت اور قومی صحت پروگرام پاکستان نے پنجاب کے زیر زمین اور سیوریج کے پانی کے نمونوں کا جب بھی ٹیسٹ کرایا، رپورٹ کئی سالوں تک منفی آتی رہی۔

’لیکن اب گذشتہ چند ماہ سے پنجاب کے چھ اضلاع میں سیوریج کے پانی میں بڑی مقدار پولیو وائرس کی موجود ہونے کی تصدیق ہو رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’لاہور، ڈیرہ غازی خان سمیت چھ شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا تو ان کا اوریجن خیبر پختونخوا کے شہر پائے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’وہاں سے پنجاب میں سفر کرنے والے مسافروں کے ذریعے پیشاب یا دیگر طریقوں سے یہ وائرس یہاں منتقل ہو رہا ہے۔‘

’اسی طرح سندھ کے بھی کئی شہروں سے اس وائرس کے اوریجن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اندرون سندھ بھی کافی زیادہ پولیو وائرس موجود ہے۔ البتہ صوبائی سرحدوں پر اس حوالے سے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، مگر یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔‘

امریکی امداد بند ہونے پر پولیو مہم متاثر ہوگی؟

عظمیٰ کاردار کے خیال میں ’پاکستان میں پولیو مہم کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او سے ملنے والی امداد صرف 30 فیصد ہوتی ہے جو صرف امریکی امداد سے نہیں بلکہ مختلف عالمی تنظیموں کے ذریعے ملتی ہے۔

’ہم اپنے وسائل کے ذریعے بھی مؤثر پولیو مہم چلاتے ہیں۔ اب بھی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ ہو چکا ہے کہ پنجاب کو پولیو فری صوبہ برقرار رکھنے کے لیے منظم پولیو مہم چلائی جائے گی۔

’امریکی امداد ملے یا نہ ملے، پولیو مہم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہم نے تیاری مکمل کر لی ہے، ہمارے لاکھوں پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

پاکستان انسداد پولیو پروگرام کے ریکارڈ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ مارچ، 2025 سے 19 مارچ، 2025 کے دوران ملک کے 51 اضلاع سے کل 60 نمونے حاصل کیے گئے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی لیبارٹری میں نمونوں کے ٹیسٹ کیے گئے۔ اس دوران 31 اضلاع سے لیے گئے 35 نمونے منفی آئے، جبکہ 20 اضلاع سے لیے گئے 25 نمونے مثبت آئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت