پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایران سے تعزیت کی ہے جبکہ ایران کے سپریم لیڈر نے ملک میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان، متحدہ عرب امارات، چین، قطر، انڈیا، روس، ترکی، شام، ملائیشیا، سپین، لبنان اور یورپی یونین نے ایرانی صدر کی موت پر اظہار افسوس کیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف محمد باقری نے اس ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اے ایف پی نے ایرانی نیوز ایجنسی اسنا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ محمد باقری نے پیر کو ’اعلیٰ سطح کی ایک کمیٹی کو صدر کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔‘
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں مرنے والے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات منگل کو تبریز میں ادا کی جائیں گی۔
ارنا کے مطابق صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ تبریز میں منگل کی صبح مقامی وقت کے مطابق ساڑھے نو بجے ادا کی جائے گی جس کے بعد ابراہیم رئیسی کے جسد خاکی کو تہران لے جایا جائے گا۔
ایران میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پیر کے روز ہیلی کاپٹر حادثے میں جان سے جانے والے صدر ابراہیم رئیسی کی یاد میں ملک میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
خامنہ ای نے مشرقی آذربائیجان صوبے میں حادثے میں رئیسی اور دیگر عہدیداروں کی موت کے ایک روز بعد ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ’میں پانچ روزہ عوامی سوگ کا اعلان کرتا ہوں اور ایران کے عزیز عوام سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے نائب صدر محمد مخبر کو ملک کی ایگزیکٹو برانچ کا عبوری سربراہ مقرر کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ ایران میں اب رئیسی کے جانشین کے انتخاب کے لیے صدارتی انتخابات سے قبل زیادہ سے زیادہ 50 دن کی مدت دی گئی ہے۔
عالمی برادری کا اظہار افسوس
روسی وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے انہیں ’روس کا سچا دوست‘ قرار دیا ہے جبکہ لبنان میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ایرانی صدر کی موت کو ایرانی عوام کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
فلسطینی گروپ حماس نے ابراہیم رئیسی کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی فلسطینی مزاحمت کے لیے حمایت کو سراہا ہے جبکہ لبنانی گروہ حزب اللہ نے ایران کے سپریم لیڈر سے ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیت کی ہے۔
ایرانی صدر کی موت پر پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر لکھا کہ: ’پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے تاریخی دورے کی میزبانی کرنے کا موقع ملا تھا۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پاکستان یوم سوگ منائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔‘
اس سے قبل ایرانی کابینہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایرانی حکومت بغیر کسی رکاوٹ کے کام جاری رکھے گی۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو ایرانی کابینہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایرانی حکومت بغیر کسی رکاوٹ کے کام جاری رکھے گی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم وفادار قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ آیت اللہ رئیسی کے انتھک جذبے کے ساتھ خدمت کا راستہ جاری رہے گا اور حکومت کا کام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گا۔‘
کابینہ کے اس بیان سے پہلے ایرانی میڈیا نے تصدیق کی تھی کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جان سے گئے۔
خبر رساں ادارے مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ’ایرانی صدر کے طیارے میں سوار تمام مسافر شہید ہو گئے۔‘
مہر نیوز کے مطابق ’ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں ابراہیم رئیسی، حسین امیر عبد اللہیان، ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر مالک رحمتی اور مشرقی آذربائیجان صوبے میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے آیت اللہ محمد علی آل ہاشم اور متعدد دیگر افراد شامل تھے۔‘
جبکہ ایران کے ہلال احمر کے سربراہ نے پیر کو کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا لاپتہ ہیلی کاپٹر مل گیا ہے لیکن صورت حال ’اچھی نہیں ہے۔‘
سرکاری ٹیلی ویژن نے سب سے پہلے اتوار کو دوپہر میں اطلاع دی تھی کہ مشرقی آذربائیجان کے پہاڑی علاقے جولفا کے علاقے میں ’صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر میں ایک حادثہ پیش آیا۔‘
ایرانی خبر رساں اداے ارنا نیوز کے مطابق ایرانی فوج، پاسداران انقلاب، پولیس اور امداد کارکنوں کی 60 سے زیادہ ٹیمیں ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں سمیت لاپتہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کو تلاش کر رہی تھیں۔
گذشتہ شب ہی ایران کی کابینہ نے اس واقعے کے بعد نائب صدر محمد مخبر کی سربراہی میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایران صدر کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کو اتوار کے روز اس وقت ’حادثہ‘ پیش آیا تھا جب وہ ارنا کے مطابق آذربائیجان کے ساتھ ایرانی سرحد پر ایک ڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے ایرانیوں کو یقین دلایا ہے کہ ’اس حادثے سے ملک کی انتظامیہ متاثر نہیں ہو گی۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’لوگوں کو پریشان یا مضطرب نہیں ہونا چاہیے۔ ایران کے ریاستی معاملات میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوگا۔‘
گذشتہ روز بھی پاکستان وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا تھا ہے کہ ’صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حوالے سے افسوسناک خبر سنی ہے۔
انہوں نے ایکس پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا ہے کہ ’بے چینی سے خوش خبری کا انتظار ہے کہ سب ٹھیک ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں صدر رئیسی اور تمام ایرانی قوم سے ہے۔‘
تسنیم نیوز کے مطابق ’اس قافلے میں تین ہیلی کاپٹر تھے جن میں سے دو وزرا اور عہدیداروں کو لے کر جا رہے تھے اور وہ بحفاظت اپنی منزل پر پہنچ گئے۔‘