ڈاکٹر محمد مخبر ایران کے نائب صدر تھے جو اب قائم مقام صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔
ڈاکٹر محمد مخبر ایک ایرانی سیاست دان ہیں جو 2021 سے بطور نائب صدر ایران خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
1955 میں پیدا ہونے والے محمد مخبر ایرانی مصالحت کونسل کے رکن بھی ہیں۔
محمد مخبر ’ستاد اجرایی فرمان امام‘ کے سابق سربراہ، سینا بینک کے بورڈ چیئرمین اور صوبہ خوزستان کے ڈپٹی گورنر ہیں۔ وہ ایران کے شہر دزفل میں پیدا ہوئے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق عبوری صدر کی حیثیت سے، ڈاکٹر محمد مخبر پارلیمنٹ کے سپیکر اور عدلیہ کے سربراہ سمیت تین رکنی کونسل کا بھی حصہ ہیں، جو صدر کی موت کے 50 دن کے اندر نئے صدارتی انتخابات کا بندوبست کرتی ہے۔
رئیسی کی طرح انہیں بھی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل وہ سپریم لیڈر سے وابستہ سرمایہ کاری فنڈ سیتاد کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نائب ایرانی صدر کے پاس دو ڈاکٹریٹ ڈگریاں ہیں جن میں بین الاقوامی حقوق میں ڈاکٹریٹ کا تعلیمی مقالہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔
محمد مخبر نے ایران عراق جنگ کے دوران پاسداران انقلاب کی میڈیکل کور میں ایک افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اکتوبر 2022 میں انہیں پاسداران انقلاب کے سینیئر عہدیداروں اور سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ایک عہدیدار کے ساتھ ماسکو بھیجا گیا تاکہ روس کو ڈرونز اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل بھیجنے کے معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔
جولائی 2010 میں یورپی یونین نے انہیں ان افراد اور اداروں کی فہرست میں شامل کیا جن پر وہ ’جوہری یا بیلسٹک میزائل سرگرمیوں‘ کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں پابندیاں عائد کر رہے تھے۔ دو سال گزرنے کے بعد محمد مخبر کو مذکورہ فہرست سے خارج کر دیا گیا۔