کویت میں بدھ کو غیر ملکی مزدوروں کی رہائش والی عمارت میں آگ لگنے سے کم از کم 49 افراد جان سے گئے۔
حکام نے فوری طور پر مرنے والوں کی شہریت نہیں بتائی البتہ انڈیا کے سفیر نے ان ہسپتالوں کا دورہ کیا ہے جہاں آگ میں زخمی ہونے والے مزدوروں کا علاج کیا جا رہا تھا۔
انڈین سفارت خانے نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ایک ہسپتال میں 30 سے زیادہ انڈین شہری داخل تھے جبکہ کم از کم 47 مزدوروں کا ہسپتالوں میں علاج ہوا ہے۔
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے انڈین وزیر خارجہ کو خط لکھ کر بتایا کہ حادثے میں مرنے والوں میں جنوبی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں۔ مذکورہ خط میڈیا کو بھی بھیجا گیا۔
انڈیا سے باہر رہنے والے کیرالہ کے باشندوں کے لیے ایک سرکاری ایجنسی نے کہا کہ اسے کویت میں انڈین برادری نے بتایا کہ آگ میں 41 انڈینز کی موت ہوئی، جن میں سے 11 کا تعلق کیرالہ سے ہے۔
روئٹرز آزادانہ طور پر اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کر سکا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 49 ہو گئی ہے اور وہ تحقیقات کر رہی ہے، متاثرین کی تلاش اور مرنے والوں کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہے۔
میجر جنرل عید راشد حماد نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ دارالحکومت کویت شہر کے جنوب میں ساحل پر واقع شہر مانگاف میں آگ لگنے کی اطلاع مقامی حکام کو مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے ملی۔ بعد میں اس پر قابو پا لیا گیا۔
ایک اور سینیئر پولیس کمانڈر نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ سانس کے ذریعے دھواں اندر جانے کے باعث بہت سے لوگوں کی موت ہو گئی اور درجنوں کو بچا لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت میں بڑی تعداد میں مزدور موجود تھے۔
سینیئر پولیس کمانڈر نے کہا کہ حکام نے ایک ہی رہائش گاہ میں بہت زیادہ مزدوروں کو رکھنے کے خلاف متنبہ کیا تھا لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی یا نہیں۔
جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم شیخ فہد یوسف سعود الصباح نے کہا کہ ’رئیل سٹیٹ مالکان کا لالچ ان معاملات کی وجہ بنتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ عمارت میں کیا قانونی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ خلیج میں اکثر مزدور کم مالی وسائل کی وجہ سے اکھٹے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
مقامی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ یہ مزدور کس قسم کا کام کرتے تھے، حالانکہ دیگر خلیجی ریاستوں کی طرح کویت بھی تعمیرات جیسی صنعتوں میں غیر ملکی مزدوروں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، جن میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا بھی شامل ہے۔
آگ سے بچ جانے والے کویت میں بطور ڈرائیور کام کرنے والے ایک مصری نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ آگ نچلی منزل پر لگی جس کی وجہ سے اوپر کی منزلوں میں رہائش پذیر افراد وہاں سے نکلنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ عمارت گہرے دھوئیں سے بھری گئی تھی۔ فلپائنی تارکین وطن مزدوروں کی وزارت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ عمارت میں موجود 11 میں سے تین فلپائنی مزدوروں کو ہسپتال لایا گیا جبکہ پانچ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں اور تین محفوظ ہیں۔
امیر شیخ مشعل الاحمد الصباح نے آگ لگنے کی وجوہات کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی عہدے دار ذمہ دار پائے جائیں گے ان کا احتساب کیا جائے گا۔
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں آگ لگنے کی خبر کو افسوس ناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’میری ہمدردیاں ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا۔ میں زخمیوں کے جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔‘