پی ٹی آئی فارورڈ بلاک: عمران خان نے دونوں دھڑوں کو بلا لیا

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں تحریکِ انصاف کے اندر فاورڈ بلاک بننے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی آئی سے مضبوط جماعت ملک میں موجود نہیں اس میں فارورڈ بلاک بن ہی نہیں سکتا۔‘

عمران خان 16 مئی، 2024 کو اڈیالہ جیل سے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران لائیو سٹریمگ کے ذریعے پیش ہوئے (پی ٹی آئی ایکس اکاؤنٹ)

پاکستان تحریک انصاف جماعت میں اختلافات اور دھڑے بندی کی خبریں گذشتہ چند ہفتوں سے گردش میں ہیں۔ اسی بارے میں منگل کے روز اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وہاں موجود صحافیوں کو بتایا کہ ’پارٹی میں اختلافات کی بنیاد غلط فہمی ہے، جمعرات کو دونوں گروپوں کو ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل بلا لیا ہے۔‘ 

صحافی شبیر ڈار اور رضوان قاضی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ’پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں، یہ ایسی پارٹی ہے جو اپنے ووٹ کی طاقت پر بنی اور قائم ہوئی، پی ٹی آئی سے مضبوط جماعت ملک میں موجود نہیں اس میں فارورڈ بلاک بن ہی نہیں سکتا۔‘

تاہم دستیاب معلومات کے مطابق پی ٹی آئی کے اندر اس دو گروپ بن چکے ہیں۔ ایک طرف بیرسٹر شیر افضل مروت، شاندانہ گلزار، مرزا آفریدی، جنید اکبر ہیں جبکہ دوسری جانب بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، عمر ایوب، بیرسٹر علی ظفر، شعیب شاہین، فیصل جاوید، انتظار پنجوتہ اور نعیم پنجوتہ ہیں۔

لیکن دونوں اطراف فارورڈ بلاک کی تردید کر رہی ہیں، البتہ جماعت کے اندر اختلافات کی تردید کسی نے نہیں کی۔ 

انڈپینڈنٹ اردو نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وکلا اور سیاست دانوں سے بات چیت کی۔ تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ ’اور کسی کے بارے میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن میری عمران خان سے جمعرات کو ملاقات ہو گی۔‘

شعیب شاہین نے کہا کہ ’وکلا اور غیر وکلا کا مسئلہ نہیں ہے نو مئی کے بعد وکیلوں نے ہی تحریک انصاف کو سنبھالا ہے اور ابھی کوئی فارورڈ بلاک نہیں بنا۔

شیر افضل مروت جن کا نام پی ٹی آئی سیاسی قیادت میں موجود سینیئر وکلا لے رہے ہیں ایک وکیل نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ ’فارورڈ بلاک تو نہیں لیکن شیر افضل مروت اور شاندانہ گلزار کے ساتھ کچھ وکیل ہیں جو الگ دھڑا بنا رہے ہیں لیکن اس سے فرق نہیں پڑے گا۔ پی ٹی آئی وکیل نعیم پنجوتہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا ’اصل دھڑا وہی ہے جدھر عمران خان ہیں۔‘

شیر افضل مروت نے خبروں کی گردش پر اپنی ایکس اکاؤنٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’جو عناصر فارورڈ بلاک کی افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ پی ٹی آئی مخالف ہیں۔ پی ٹی آئی ایک ہے اور خان صاحب کی قیادت میں متحد ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ’پہلی بات تو یہ ہے کہ فارورڈ بلاک کی باتیں تو ہوتی رہتی ہیں لیکن باضابطہ کوئی گروپ نہیں بنا کیونکہ جو بھی ووٹ لے کر آیا ہے عمران خان کی وجہ سے آیا ہے۔ ہر جماعت میں گروپس ہوتے ہیں اختلافات ہو سکتے ہیں، کچھ ہم خیال بھی ہوں گے کچھ نہیں لیکن جماعت ٹوٹ نہیں رہی۔‘

جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی اس معاملے پر یہی کہاہے کہ ’پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے، صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کا بلاک ہے۔‘

فیصل جاوید نے کہا کہ پی ٹی آئی میں صرف ایک ہی بلاک ہے جس کا نام عمران خان ہے۔ پہلے بھی لوگوں نے الگ ہو کر گروہ بنائے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہو سکے۔‘

اختلافات کا پس منظر

پاکستان تحریک انصاف جماعت کے اراکین کے مابین اختلافات اس وقت سامنے آئے جب شیر افضل مروت کا نام پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے بازگشت میں آیا جس کی جماعت کے اندر سے بھی مخالفت ہوئی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی دونوں سے کنارہ کیے جانے کے بعد شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر پارٹی کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا، اس کے بعد شیر افضل مروت لندن روانہ ہو گئے اور وہاں اورسیزپاکستانیوں کے ساتھ جلسے کیے۔

پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں کے لیے انہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی عمران خان جب بلائیں گے تو جاؤں گا لیکن موجودہ قیادت میری ملاقات نہیں ہونے دے رہی۔‘

شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے جماعت کو اس وقت سنبھالا جب عمران خان جیل میں تھے اور قیادت کا فقدان تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان