انڈین اداکارہ سمانتھا روتھ پربھو پر اس وقت غلط طبی معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا جب انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر وائرل انفیکشن کے متبادل علاج کی حمایت میں ایک پوسٹ شیئر کی۔
ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے تمل اور تیلگو زبان کی فلموں میں اداکاری کرنے اور انسٹاگرام پر ساڑھے تین کروڑ فالوورز رکھنے والی سمانتھا نے ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ نیبولائزیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ایک تصویر شیئر کی۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ، جسے اب ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے، میں لکھا: ’ایک عام وائرل کے لیے دوا لینے سے پہلے ایک متبادل طریقہ علاج کو آزمانے پر غور کریں۔‘
انہوں نے مزید لکھا: ’ایک آپشن یہ ہے کہ ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ اور ڈسٹل واٹر کے مرکب سے نیبولائز کریں۔ یہ جادو کی طرح کام کرتا ہے۔ گولیوں کے غیر ضروری استعمال سے گریز کریں۔‘
اس پوسٹ پر ڈاکٹرز نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ سے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
’دا لیور ڈاکٹر‘ کے نام سے اکاؤنٹ چلانے والے ڈاکٹر سیریاک ایبی فلپس نے آن لائن غلط طبی معلومات پوسٹ کرنے پر سمانتھا پربھو کو طب کے حوالے ’ان پڑھ‘ قرار دیا جس کے بعد دونوں کے درمیان گرما گرم بحث چھڑ گئی۔
ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ سے نیبولائزنگ کے خطرے سے متعلق کئی مطالعات شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر فلپس نے کہا کہ اداکارہ پر لوگوں کی صحت کو خطرے میں ڈالنے پر فرد جرم عائد ہونا چاہیے اور جرمانہ یا جیل میں ڈالنا چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے جواب میں سمانتھا پربھو نے اپنے انسٹاگرام پر تین صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی بیان میں کہا کہ انہوں نے معلومات کو ’نیک ارادے‘ کے ساتھ شیئر کیا اور ان کی کسی کو نقصان پہنچانے کی نیت نہیں تھی۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے بھی اپنا دفاع کیا کہ 25 سال کے تجربے کے ساتھ ان کے ڈاکٹر نے انہیں یہ (طریقہ علاج) تجویز کیا تھا۔
سمانتھا پربھو نے کہا کہ انہیں myositis نامی مرض کی تشخیص ہوئی تھی اور قوت مدافعت اور متبادل علاج ان کے لیے مددگار ثابت ہوا۔
دیگر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ پھیپھڑوں میں آکسیڈیٹیو سٹریس اور ممکنہ طور پر سانس کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
ممبئی کے ووکارڈ ہسپتال سے وابستہ ڈاکٹر ریتوجا اوگلمگلے نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا: ’ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ اور ڈسٹل واٹر نیبولائزیشن دونوں کے ممکنہ خطرات ہوتے ہیں۔
’ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ کو عام طور پر نیبولائزیشن کے لیے تجویز نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے آکسیڈیٹیو سٹریس، بلغم کی وجہ سے جلن اور سانس کے دیگر سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔‘
انڈین بیڈمنٹن کھلاڑی جوالا گٹا نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: ’میرا صرف اس مشہور شخصیت (سمانتھا پربھو) سے سوال ہے جو اپنے فالوورز کی بڑی تعداد کو یہ طریقہ علاج تجویز کر رہی ہیں۔
’میں سمجھتی ہوں کہ ان کا مقصد مدد کرنا ہے لیکن صرف اس صورت میں اگر طریقہ علاج مدد نہ کرے اور موت کا سبب بن جائے تو کیا آپ پھر بھی اس کی ذمہ داری لیں گی؟ کیا آپ نے جس ڈاکٹر کو ٹیگ کیا ہے وہ بھی اس کی ذمہ داری لیں گے؟‘
© The Independent