انڈیا میں بالی وڈ سٹارز کے عملے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے رواں ہفتے پروڈیوسروں کی تنظیموں اور ٹیلنٹ مینیجمینٹ ایجنسیوں کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ہوا ہے۔
اخبار دی انڈین ایکسپریس کے مطابق بالی وڈ کے بڑے اداکاروں اور ان کے عملے کے اخراجات کی وجہ سے پروڈکشن کے اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
اس صورت حال میں پروڈیوسر عملے کے اخراجات میں بڑی کمی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس نے اس ضمن میں تفصیل کے ساتھ رپورٹ کیا ہے کہ کس طرح اداکاروں اور ان کے عملے، جن میں میک اپ آرٹسٹ، ہیئر ڈریسر، سٹائلسٹ اور ’سپاٹ دادا‘ شامل ہیں، جو شوٹنگ کے دوران کسی اداکار کے چھوٹے موٹے کام کرتے ہیں، کی بے تحاشہ فیسیں اور مطالبات نے فلموں کے کاروبار کو نقصان پہنچایا ہے۔
اخبار کو معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں اس سلسلے میں ابتدائی بات چیت ہوئی ہے، جس میں پروڈیوسرز گلڈ آف انڈیا اور انڈین موشن پکچر پروڈیوسرز کے نمائندے موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بنیادی مسائل کو اجاگر کیا گیا۔
اجلاس میں پروڈیوسرز گلڈ آف انڈیا، انڈین موشن پکچر پروڈیوسرز (آئی ایم پی پی اے)، تلگو اور تامل ایکٹو پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے نمائندے شریک تھے، جب کہ اس سلسلے میں بڑا اجلاس آئندہ دو ہفتے میں ہو سکتا ہے، جس میں فریقین مسئلے کا ممکنہ حل تلاش کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک اور ذریعے نے اخبار کو بتایا کہ متعدد ٹیلنٹ مینیجمینٹ ایجنسیوں نے، جو اس وقت اداکاروں کے عملے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں، اجلاس میں پروڈیوسرز کو یقین دلایا کہ وہ مسئلے کا ’ممکنہ حل‘ تلاش کریں گے اور اس ضمن میں ایک منصوبہ پیش کیا جائے گا۔
توقع ہے کہ اگلی میٹنگ جون میں ہو گی۔ تاہم بڑے فریقوں نے پہلے سے ہی مسئلے کا ’پائیدار‘ حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت شروع کردی ہے۔
انڈیا کی فلمی صنعت مالی وسائل بڑے بحران سے نبرد آزما ہے، جن میں سٹارز کا معاوضہ اور دوسرے اخراجات شامل ہیں۔
فلم ساز فرح خان اور ادکارہ کریتی سینن اور جھانوی کپور ان لوگوں میں شامل ہیں، جنہوں نے اس مسئلے پر بات کی۔