سینیئر ٹیم کی شاندار کارکردگی: ’یہ قومی کرکٹ ٹیم سے جیت جائے گی‘

انگلینڈ میں سینیئر کھلاڑیوں کے ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی عمدہ کارکردگی پر سوشل میڈیا پر اس کا موازنہ قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی سے کیا جا رہا ہے۔

ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے نو جولائی 2024 کو کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی کھلاڑی شرجیل خان نے 36 گیندوں پر 72 رنز بنائے (ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز فیس بک پیج) 

ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی سے مایوس پاکستانیوں کو چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان کے سابقہ کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی نے ماضی کی یاد دلا دی۔

انگلینڈ میں جاری چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں یونس خان کی قیادت میں اب تک پاکستانی ٹیم آسٹریلیا، انڈیا، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر آٹھ پوائنٹس کے ساتھ سب سے اوپر ہے۔

پاکستانی مداح چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں، جن میں شاہد آفریدی، مصباح الحق، شعیب ملک اور کامران اکمل شامل ہیں، کو فیلڈ میں ایک بار پھر پرفارم کرتا دیکھ کر خوش ہیں، جس کا اظہار وہ سوشل میڈیا پر کھلاڑیوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرکے کر رہے ہیں۔

پاکستانی ٹیم کے کپتان یونس خان نے انڈین ٹیم کو شکست دینے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہمارا مقصد اپنے ملک کے لیے ٹرافی جیت کر اپنے مداحوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے۔‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نواز نامی صارف نے شعیب ملک کی جنوبی افریقہ کے خلاف نصف سنچری کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’ایک اور دن اور ملک کی ایک اور ففٹی: ’درزی جب تک جیے گا تب تک سیے گا۔‘

ایک صارف نے فرمائش کی کہ اس پاکستانی ٹیم اور موجودہ ٹیم کو آپس میں ایک میچ کھیلنے کی ضرورت ہے، جس میں ضرور یہ ٹیم جیت جائے گی۔

جہاں تعریفیں ہوئیں وہاں تنقید بھی ہوئی، جس کی زد میں وہاب ریاض آئے، جن کے کیچ چھوڑنے کی ویڈیو پر خدیجہ نامی صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: ’ہمارا چیف سیلکٹر۔‘

ایک اور صارف نے شرجیل کی جارحانہ بیٹنگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شرجیل کے یہ دو چھکے رضوان اور بابر کے پورے کیریئر سے بہتر ہیں۔‘
 

جہاں پرفارمنس کی بات ہوئی وہاں فٹنس کی بھی بات ہوئی۔ منوج نامی صارف نے کہا کہ ’ 46  سالہ یونس خان اس عمر میں  بھی اپنی فٹنس سے ایک مثال قائم کر رہے ہیں۔ ان کی لگن اور نظم و ضبط واقعی متاثر کن ہے۔ پاکستانی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو فٹنس اور کھیل میں لمبی عمر کے لیے ان سے سیکھنا چاہیے۔‘

دوسری جانب گذشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ وہاب ریاض اور عبدالرازق کو سلیکشن کمیٹی سے یہ کہتے ہوئے ہٹا دیا گیا ہے کہ ان کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ