نیوزی لینڈ نے ہفتے کو نیپیئر کے میک لین گراؤنڈ میں کھیلے گئے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو 73 رنز سے شکست دے دی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جس کے بعد نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے تھے جبکہ پاکستانی ٹیم 44.1 اوور میں 271 رنز ہی بنا سکی۔
نیوزی لینڈ کے 345 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے اچھا آغاز کیا اور اوپنر بلے بازوں نے 83 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔
دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان نے 76 رنز بنائے۔
کپتان محمد رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم نے سلمان علی آغا کے ساتھ مل کر مزید 85 رنز بنائے۔
تاہم اس کے بعد پاکستانی بلے باز کریز پر ٹک نہ سکے اور یکے بعد دیگرے پویلین لوٹ گئے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کی اننگز میں مارک چیپ مین نے 132 اور ڈیرل مچل نے 76 رنز بنائے، دونوں کے درمیان 199 رنز کی شراکت نے ٹیم کو ایک مشکل آغاز کے بعد سہارا دیا۔
چیپ مین نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 94 رنز بنائے تھے، انہوں نے اب اپنے ون ڈے کیریئر کی تیسری سنچری مکمل کی۔
ڈیرل مچل کے ساتھ مل کر انہوں نے اس وقت اننگز کو سنبھالا جب نیوزی لینڈ 13ویں اوور میں تین وکٹیں گنوا چکا تھا اور پاکستانی فاسٹ بولرز کی باؤنس اور سوئنگ کے سامنے مشکلات کا شکار تھا۔
محمد عباس، جو نیوزی لینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے پاکستان نژاد کھلاڑی ہیں، نے اپنے ڈیبیو میچ میں صرف 24 گیندوں پر 50 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی۔
پاکستان نے میچ میں چار فاسٹ بولرز کھلائے۔ گرین شرٹس کو فائدہ اس وقت ملا جب کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پچ پر گھاس موجود تھی اور گیند اس گراؤنڈ کے مقابلے میں زیادہ سوئنگ ہو رہی تھی جہاں عام طور پر ون ڈے میں پہلی اننگز کا اوسط سکور 244 ہوتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نسیم شاہ اور عاکف جاوید نے ان حالات کا خوب فائدہ اٹھایا۔ اوپنر وِل یَنگ تیسرے اوور میں نسیم شاہ کی گیند پر دوسری سلپ میں سلمان علی آغا کو کیچ دے بیٹھے۔
ڈیبیو کرنے والے نک کیلی نے 29 گیندوں پر 15 رنز بنائے اور عاکف جاوید کی بہترین لینتھ پر کروائی گئی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
جب چیپ مین اور مچل نے اننگز کو سنبھالا تو رنز کی رفتار سست تھی۔ پاور پلے کے ابتدائی 10 اوورز میں نیوزی لینڈ کا سکور صرف 36 تھا اور ٹیم نے 12.2 اوورز میں 50 مکمل کیے۔
20 اوورز کے بعد سکور تین وکٹوں کے نقصان پر 75 تھا اور 25 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر نیوزی لینڈ کا سکور 104 تھا۔
کپتان رضوان کو مجبوراً محمد عرفان خان کو بولنگ کروانی پڑی، جنہوں نے اس سے قبل آٹھ ایک روزہ میچز میں گیند بازی نہیں کی تھی۔ انہوں نے چیپ مین اور مچل دونوں کو آؤٹ کیا۔
مچل 42 ویں اوور میں رضوان کے ہاتھوں کیچ ہوئے جبکہ چیپ مین کو طیب طاہر نے باونڈری پر ایک شاندار کیچ پکڑ کر آؤٹ کیا۔ ان کی 132 رنز کی اننگز 111 گیندوں پر مشتمل تھی۔
پاکستان اس سے قبل نیوزی لینڈ سے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 4-1 سے ہار چکا ہے، جس میں اسے نو وکٹوں، پانچ وکٹوں، 115 رنز اور آٹھ وکٹوں سے شکست ہوئی۔ پاکستانی بلے باز نیوزی لینڈ کی باؤنس کرتی پچز سے ہم آہنگ ہونے میں ناکام رہے۔
تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ بدھ کو ہملٹن میں کھیلا جائے گا جبکہ آخری میچ پانچ اپریل کو کھیلا جائے گا۔