اسرائیل کی جانب سے پیر کو کراسنگ پوائنٹس کھولنے کے بعد غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے شمال کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ پیش رفت حماس کی جانب سے اربیل یہود اور دیگر دو اسرائیلی قیدیوں کو چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
مقمی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی فوٹیج میں بڑی تعداد میں لوگوں کو شمال کی جانب سفر کرتے دکھایا گیا ہے جب کہ عینی شاہدین نے بتایا کہ مرکزی غزہ میں پہلا کراسنگ پوائنٹ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے کھلنے کے بعد کچھ لوگ صبح سویرے غزہ شہر پہنچ گئے۔ دوسرا کراسنگ پوائنٹ صبح نو بجے کھلنا تھا۔
کراسنگ پوائنٹس کھلنے کی خبروں کے بعد بے گھر خاندانوں نے پناہ گاہوں اور کیمپوں میں خوشی سے نعرے لگائے۔
پانچ بچوں کی والدہ غادہ نے روئٹرز کو بتایا: ’ہمیں رات بھر نیند نہیں آئی، میں نے سب کچھ پیک کر لیا ہے اور دن کی پہلی روشنی کے ساتھ جانے کے لیے تیار ہوں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’کم از کم ہم اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ اب میں کہہ سکتی ہوں کہ جنگ ختم ہو گئی ہے اور امید ہے کہ حالات پُرامن رہیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے تحت شمالی غزہ کے رہائشیوں کو ہفتے کو واپس اپنے علاقوں کو جانا تھا لیکن اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس نے ایک قیدی اربیل یہود کو رہا نہ کر کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اس وجہ سے کراسنگ پوائنٹس بند رکھے گئے تھے۔
اتوار کی رات قطری ثالثوں نے اعلان کیا کہ حماس نے آئندہ جمعے سے پہلے اربیل یہود اور دیگر دو قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور اسرائیل اس کے بدلے پیر کی صبح سے بے گھر فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دے گا۔
قطری اعلان کے بعد پیر کی صبح حماس نے کہا کہ انہوں نے ثالثوں کو ان اسرائیلی قیدیوں کی فہرست سے متعلق درکار معلومات فراہم کر دی ہیں جو غزہ جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جائیں گے۔
یہ اقدام، جو قطر اور مصر کے ثالثوں کی کوششوں سے ممکن ہوا، مرکزی اور جنوبی غزہ میں موجود تقریباً ساڑھے چھ لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دے گا جہاں اسرائیل کی 15 ماہ کی فضائی اور زمینی کارروائی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
غزہ کی صحت کی وزارت کے مطابق اس کارروائی میں 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔