لداخ میں ’ایشیا کی سب سے طویل سرنگ‘ پر کام جاری

حکام کے مطابق 68 ارب انڈین روپے سے بننے والی تقریباً 14 کلومیٹر طویل زوجیلا سرنگ بننے کے بعد لداخ تک پورا سال رسائی ممکن ہو سکے گی۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سری نگر اور لداخ کو ملانے والی زوجیلا سرنگ کی تعمیر جاری ہے۔

تقریباً 14 کلومیٹر لمبی یہ سرنگ مکمل ہونے پر ایشیا کی طویل ترین سرنگ بن جائے گی۔ اس منصوبے پر68 ارب انڈین روپے خرچہ آ رہا ہے۔

اس مصوبے پر کام کرنے والے سینیئر انجینیئر برہان اندرابی نے بتایا کہ یہ سرنگ لداخ کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ سرنگ کے تقریباً نو کلومیٹر حصے کی کھدائی مکمل ہو چکی ہے اور ممکنہ طور پر بقیہ کام ایک سے دو سال میں مکمل ہو جائے گا۔

برہان اندرابی نے بتایا کہ لداخ کا موسم سرما کے چار مہینے بقیہ حصوں سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے لیکن اس سرنگ سے خطہ تقریباً پورا سال قابل رسائی رہے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرنگ سے جہاں شہری فائدہ اٹھائیں گے، وہیں اس کی دفاعی اہمیت بھی ہے۔ چین کے ساتھ انڈیا کی حالیہ سرحدی کشیدگی کے تناظر میں بھی اس سرنگ کو انتہائی سٹریٹجک اہمیت حاصل ہے۔

سری نگر سے تقریباً 100 کلو میٹر دور زوجیلا پاس ہمالیہ کا ایک بلند پہاڑی درہ ہے، جو انڈیا کے زیر انتظام لداخ کے ضلع کارگل میں واقع ہے۔

یہ درہ وادی کشمیر کو اس کے مغرب میں دراس اور سورو وادیوں اور شمال مشرق میں وادی سندھ سے جوڑتا ہے۔ یہ لداخ اور وادی کشمیر کے درمیان ایک اہم رابطے کا ذریعہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا