تائیوان میں اولمپیئنز کی واپسی پر ایف سولہ طیاروں کے ذریعے استقبال

چائنیز تائی پے کے نام سے مقابلہ کرتے ہوئے تائیوان کے ایتھلیٹس نے سات تمغے جیتے جن میں دو طلائی اور پانچ کانسی کے تمغے ہیں۔

تائیوان کی ملٹری نیوز ایجنسی (ایم این اے) کی جانب سے 13 اگست 2024 کو جاری کی گئی اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تائیوان کی فضائیہ کے دو امریکی ساختہ ایف 16 وی جیٹ لڑاکا طیارے ای وی اے ایئر لائن کے طیارے کی حفاظت کر رہے ہیں جو تائیوان کے میڈل جیتنے والے ایتھلیٹس کو پیرس 2024 اولمپک کھیلوں میں شرکت کے بعد وطن واپس لے جا رہا ہے (تائیوان ملٹری نیوز ایجنسی/ اے ایف پی)

تائیوان نے منگل کو پیرس اولمپکس سے وطن واپسی کی پرواز کے آخری گھنٹوں میں اپنے اولمپک کھلاڑیوں کے استقبال کے لیے تین ایف 16 لڑاکا طیارے روانہ کیے۔

چائنیز تائی پے کے نام سے مقابلہ کرتے ہوئے تائیوان کے ایتھلیٹس نے سات تمغے جیتے جن میں دو طلائی اور پانچ کانسی کے تمغے شامل ہیں جو اولمپک کھیلوں میں  تائیوان کی دوسری بہترین کارکردگی ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ باکسر یو ٹنگ نے اتوار کو خواتین باکسنگ کے فائنل میں سونے کا تمغہ جیتا، یہ ایک جذباتی جیت ہے اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ وہ اور الجزائر کی باکسر ایمانی خیلف صنف کے معاملے پر ایک بڑے تنازعے میں پھنس گئی تھیں۔

لیکن تائیوان کی حکومت اور عوام دونوں نے لین کی حمایت کی اور ان کے آبائی شہر نیو تائی پے شہر میں منعقدہ واچ پارٹیوں میں بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔

صدارتی دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو ایوا کے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے وطن واپس جانے والے کھلاڑیوں کا استقبال کرنے کے لیے صدر لائی چنگ تی نے حکم دیا ہے کہ تین ایف 16 لڑاکا طیارے بھیجے جائیں۔

وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی فوٹیج کے مطابق یہ طیارے سبز دم والے تجارتی طیارے کے ساتھ ساتھ پرواز کرتے رہے اور کبھی کبھار آسمان پر جشن منانے کی غروض سے شعلے چھوڑتے تھے۔

ایتھلیٹس کا زمین پر ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا جہاں مداح ہوائی اڈے پر آٹوگراف اور سیلفی لینے کے لیے بےچین تھے۔ دیگر اولمپیئنز نے پھولوں کے تاج پہن رکھے تھے۔

مقامی میڈیا اور صدر لائی کی جانب سے 'تائیوان کی بیٹی' قرار دیے جانے والے لین کا کہنا ہے کہ یہ 'بہت اچھا' قدم تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایسا لگتا ہے جیسے میں راتوں رات اچانک سرخیوں میں آ گئی ہوں۔ میں یہ اعزاز حاصل کرنے پر فخر محسوس کرتی ہوں، لیکن اس کے ساتھ آنے والی ذمہ داری کو بھی محسوس کرتی ہوں۔

’مجھے امید ہے کہ میں ایک اچھا رول ماڈل بنوں گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے انہوں نے رِنگ کے باہر صنفی تنازعہ کی وجہ سے سوشل میڈیا بند کردیا تھا۔

لین اور خلیف کو گذشتہ سال روس کی زیر قیادت انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے چلائی جانے والی عالمی چیمپیئن شپ سے باہر کر دیا گیا تھا لیکن بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے انہیں پیرس میں مقابلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

آئی بی اے کے کریملن سے منسلک صدر نے ایک افراتفری بھری پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ دونوں خواتین کا جینیاتی ٹیسٹ کیا گیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مرد ہیں۔

آئی او سی نے دونوں باکسرز کے دفاع میں چھلانگ لگائی اور صدر تھامس باخ نے کہا کہ وہ خواتین کے طور پر پیدا ہوئیں اور ان کی پرورش ہوئی اور ان کے پاس پاسپورٹ ہے۔ دونوں میں سے کسی کو بھی ٹرانس جینڈر کے طور پر شناخت نہیں کیا جاتا ہے۔

لیکن امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے راؤلنگ کی ابتدائی پوسٹس کی وجہ سے آن لائن ہنگامہ جاری ہے۔

لین کے علاوہ تائیوان کا دوسرا طلائی تمغہ لی یانگ اور وانگ چی کی جوڑی نے جیتا جنہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں چین کی ٹیم کے خلاف سخت مقابلے میں مینز ڈبلز چیمپیئن ٹائٹل کا دفاع کیا۔

کیوبا میں بھی استقبال

کیوبا کے ہزاروں شہریوں نے پیر کی رات پیرس 2024 ٹیم کا استقبال کیا جس کی قیادت پانچ بار کے اولمپک گولڈ ریسلنگ چیمپیئن میجن لوپیز کر رہے تھے۔

ٹیم کو لے جانے والی ایک بس دارالحکومت ہوانا کی سڑکوں سے گزرکر میلکون واٹر فرنٹ ایسپلانیڈ پر واقع لا پیراگوا پلازہ کی طرف روانہ ہوئی، جہاں لوگ آدھی رات کو ان کا استقبال کرنے کے لیے انتظار کر رہے تھے۔

وہاں پہنچنے پر 41 سالہ لوپیز اپنے دو بیٹوں اور کھیلوں کے وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ اسٹیج پر آئے اور ان کے اعزاز میں سالسا کنسرٹ میں شرکت کرنے والے لوگوں کا استقبال کیا۔

اولمپک وفد کی قیادت لوپیز نے کی جنہوں نے اسی ایونٹ میں مسلسل پانچویں انفرادی طلائی تمغہ جیت کر پیرس میں اولمپک تاریخ رقم کی تھی اور 63.5 کلوگرام ڈویژن میں چیمپیئن باکسر ایرسلینڈی الواریز نے حصہ لیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل