امیر بالاج قتل کیس کا ملزم ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا: لاہور پولیس

لاہور کے آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے مطابق ملزم احسن شاہ کو تھانہ شاد باغ لے جایا جا رہا تھا کہ ان کے ساتھیوں نے انہیں چھڑانے کے لیے فائرنگ کی جس میں وہ مارے گئے۔

13 اکتوبر، 2020 کی اس تصویر میں لاہور میں ایک پولیس وین کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

لاہور پولیس نے جمعے کو بتایا کہ امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کے ملزم احسن شاہ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔

امیر بالاج ٹیپو کو لاہور کے علاقے چوہنگ میں 18 فروری کو ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، جس کا الزام ان کے مخالف گینگ کے سربراہ طیفی بٹ اور ان کے بھائی گوگی بٹ پر تھا۔

امیر پر فائرنگ کرنے والا اجرتی قاتل مظفر موقعے پر مارا گیا تھا۔ پولیس نے اس مقدمے میں تین ملزمان گرفتار کیے تھے، جن میں بالاج کے دوست احسن شاہ بھی شامل تھے۔

احسن پر الزام تھا کہ انہوں نے رقم کے عوض قاتلوں کو بالاج کی نقل و حرکت کے متعلق آگاہ کیا تھا۔

اس ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات کرنے والے آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے آج ایک بیان میں بتایا کہ پولیس ملزم کو برائے نشان دہی وگرفتاری ساتھی ملزمان علاقہ تھانہ شادباغ لے جا رہی تھی کہ ملزم کے بھائی علی رضا اور ان کے نامعلوم ساتھیوں نے انہیں چھڑانے کے لیے پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

یونٹ کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں احسن شدید زخمی ہو گئے جنھیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن وہ راستے میں دم توڑ گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق فائرنگ میں پولیس اہلکار محفوظ رہے جبکہ احسن کے حملہ آور ساتھی اندھیرے کا فائده اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے، جن کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔‘

ایس پی پولیس آفتاب پھلروان نے بتایا کہ اس کیس میں کارروائی جاری ہے اور تمام ملزم جلد گرفتار کر لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک کی تفتیش کے مطابق اس قتل کیس میں سات افراد ملوث ہیں، ان میں سےایک موقعے پرمارا گیا تھا، دوسرا احسن شاہ بھی مارے گئے جبکہ طیفی بٹ، گوگی بٹ اور بلال مفرور ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ حاصل کر لیے گئے ہیں اور دبئی پولیس سے بھی رابطہ ہوا ہے۔

امیر بالاج ٹیپو کا خاندان لاہور میں گڈز ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ امیر کے دادا اور والد ٹیپو ٹرکاں والا کو بھی دشمنی میں قتل کیا گیا تھا اور ان کیسز میں بھی گوگی بٹ اور طیفی بٹ نامزد تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان