پولیس نے بتایا ہے کہ انڈونیشیا میں ایک شخص نے اپنے پڑوسی کو اس لیے قتل کر دیا کیونکہ وہ ان سے مسلسل شادی نہ کرنے سے متعلق پوچھتے تھے۔
سنگاپور میں چھپنے والے انگریزی زبان کے روزنامے ’دا سٹریٹس ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ پارلینڈونگن سیریگر نے 29 جولائی کی رات آٹھ بجے کے قریب ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم 60 سالہ سگیم اریانٹو پر لکڑی کے ٹکڑے سے حملہ کر دیا۔ یہ واقعہ شمالی سماٹرا کے علاقے جنوبی تپانولی میں پیش آیا۔
اسسٹنٹ پولیس کمشنر ماریہ مارپاؤنگ نے 31 جولائی کو بتایا کہ پارلینڈونگن سیریگر کے حملے کے بعد سگیم اریانٹو وہاں سے بھاگے لیکن سر پر چوٹ لگنے کے بعد نیچے گر گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا: ’سیریگر انہیں اس وقت تک مارتے رہے جب تک کہ ان کے پڑوسیوں نے مداخلت نہیں کی۔ وہ ایریانٹو کو ایک مقامی کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے گئے لیکن راستے میں ہی ان کی موت ہو گئی۔‘
ماریہ مارپاؤنگ نے بتایا کہ سیریگر کو کچھ ہی دیر بعد گرفتار کر لیا گیا اور انہوں نے اپنے پڑوسی کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا اعتراف کیا۔
’وہ سگیم اریانٹو کو جان سے مارنے پر تلے ہوئے تھے کیونکہ انہیں اکثر غیر شادی شدہ ہونے کے طعنے سننا پڑتے تھے۔‘
پولیس نے بتایا کہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان خاص خوشگوار تعلقات نہیں تھے۔ وہ اپنی مرغیوں کے ایک دوسرے کے ڈربوں میں جانے پر بھی جھگڑا کرتے تھے۔
گذشتہ ماہ انڈونیشیا میں ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنے دوست کو اس وقت چاقو مار کر قتل کر دیا تھا جب ان کے درمیان اس بات پر جھگڑا ہوا کہ مرغی پہلے آئی یا انڈا۔
مشتبہ شخص، جس کی شناخت صرف ڈی آر کے طور پر ہوئی، نے 24 جولائی کو اس پہیلی پر شدید بحث و تکرار کے بعد جنوب مشرقی سولاویسی صوبے کے منا ریجنسی سے تعلق رکھنے والے قادرمارکس پر کم از کم 15 بار چاقو سے حملہ کیا تھا۔
© The Independent