وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے افغانستان آصف درانی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
آصف درانی نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی ہے کہ انہوں نے معاون خصوصی برائے افغانستان کا عہدے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے یہ عہدہ 2023 میں سنبھالا تھا جبکہ اس عہدہ کی مدت 2025 میں ختم ہونا تھی۔
تاہم تاحال ان کے اس طرح سے اچانک عہدہ چھوڑنے کی وجوہات سامنے نہیں آئی ہیں جبکہ تاحال سرکاری طور پر یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے کہ آصف درانی کی جگہ اب اس عہدے کو کون سنبھالے گا۔
آصف درانی 2005 سے 2009 تک کابل میں پاکستانی مشن کے ڈپٹی چیف کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ وہ ایران اور متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر بھی رہ چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ نئی دہلی، نیو یارک، کابل اور لندن سمیت مختلف سفارتی عہدوں پر بھی فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آصف درانی کی بطور معاون خصوصی برائے افغانستان تعیناتی ایک اہم موقع پر ہوئی تھی۔ کیونکہ اس دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے تعلقات کافی تناؤ کا شکار رہے ہیں۔
اسی حوالے سے گذشتہ ماہ آصف درانی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ’اگر طالبان اپنے ملک میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے افراد کو اسلام آباد کے حوالے کر دیں تو مسئلہ ختم ہو جائے گا۔‘
ہمسایہ ملک میں طالبان تحریک کی دوسری حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں سینیئر سفارت کار آصف درانی کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں جو (ٹی ٹی پی کے) لوگ رہ رہے ہیں انہیں ان کے خلاف اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ان کو ہمارے حوالے کر دیں، بات ختم ہو جائے گی۔‘