ایک چینی چڑیا گھر نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی نمائش میں موجود پانڈے دراصل ’رنگ کیے ہوئے کتے‘ ہیں۔
امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ کے مطابق شان وی چڑیا گھر کی سیر کے لیے آنے والے لوگوں کو اس دھوکہ دہی کا اس وقت علم ہوا جب نام نہاد پانڈے ہانپنے اور بھونکنے لگے۔ یہ پانڈے چین کے مقامی ہیں اور انہیں بین الاقوامی طور پر ملک کا نشان سمجھا جاتا ہے۔
چڑیا گھر دیکھنے کے لیے آنے والے ایک شہری کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ایک ’پانڈا‘ باڑ کی دوسری جانب پتھر پر آرام کرتے ہوئے واضح طور پر ہانپتا ہوا نظر آیا جبکہ ایک اور ویڈیو میں لمبی دم والا ایک پانڈا چہل قدمی کر رہا تھا۔
سوشل میڈیا پوسٹ دیکھنے والے ایک شخص نے نے تبصرہ کیا کہ ’یہ پان ڈاگ‘ ہیں جبکہ کسی اور نے مزاحیہ انداز میں لکھا: ’یہ سستے پانڈے‘ ہیں۔
تیسرے شخص کا کہنا تھا کہ ’وہ ہانپ رہے تھے اسی لیے پانڈے ہیں۔‘
جب لوگوں نے اس دھوکہ دہی کو سوشل میڈیا پر عام کیا تو چڑیا گھر کے منتظمین نے تسلیم کیا کہ انہوں نے چاؤ چو نسل کے دو کتے جو شمالی چین سے تعلق رکھنے والی کتوں کی فربہ نسل ہے، کے جسم پر پانڈے کی طرح کی سیاہ اور سفید دھاریاں بنا دیں۔
اس اعتراف کے بعد چڑیا گھر کی سیر کرنے والے شہریوں نے جھوٹی تشہیر پر ٹکٹ کی خریداری کے لیے ادا کی گئی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
@dailymail A Chinese zoo has sparked fury after it painted dogs black and white and presented them as pandas. A video shared on YouTube shows the puppies with black ears, limbs, and ears and with dark circles around their eyes. Visitors said they became suspicious when the 'pandas' started panting in their enclosure. When quizzed, the zoo admitted that they had dyed two Chow Chows, a type of spitz dog from northern China with a thick coat. The zoo, however, has denied they misled people as they never claimed the dogs were pandas, explaining instead they were 'panda dogs'. #panda #pandas #zoo #dogs #chowchow #animalsoftiktok #news #chinazoo #china ♬ I am sneaking into you Pink Panther Parody - moshimo sound design
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی چینی چڑیا گھر نے اصلی پانڈوں کا دعویٰ کر کے چڑیا گھر آنے والوں کو گمراہ کیا ہو۔
این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ مئی میں جیانگسو صوبے کے تائی ژو چڑیا گھر نے بھی چاؤ چو نسل کے کتوں کے جسم پر رنگ لگا کر انہیں پانڈا بنایا۔
چڑیا گھر کے نمائندوں نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا کہ یہ جانور ’پانڈا کتے‘ کی ایک نایاب نسل ہیں لیکن بعد میں تسلیم کیا کہ ایسے جانوروں کا کوئی وجود نہیں۔
اس وقت چڑیا گھر کی انتظامیہ نے چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ انہوں نے مذکورہ کتوں کو ’پانڈا کتے‘ قرار دے کر ان کی تشہیر کی، جان بوجھ کر کسی کو گمراہ نہیں کیا۔
جب صحافیوں نے انتظامیہ سے پوچھا کہ اس نے اپنی غلطی چھپانے کے لیے ’پانڈا کتوں‘ کا تصور کیوں تخلیق کیا تو ایک چڑیا گھر کے نمائندے نے وضاحت کی کہ ’چڑیا گھر میں پانڈے نہیں ہیں اس لیے ہم ایسا کرنا چاہتے تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس وقت ریاستی میڈیا اور عام لوگوں نے کتوں کے ساتھ بدسلوکی پر بھی چڑیا گھر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک تبصرہ نگار نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے ملتے جلتے چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر لکھا کہ ’یہ قطعی طور پر مذاق کی بات نہیں کہ چاؤ چو کتوں کو لوگوں کو متوجہ کرنے کے لیے رنگا جائے۔ وہ نازک جلد اور قدرتی طور پر گھنے بالوں کی وجہ سے جلدی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔‘
تاہم حکام نے کتوں کو رنگنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ رنگ سے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور دلیل دی کہ اگر انسان ایسا کر سکتے ہیں تو کتے بھی ایسا کر سکتے ہیں۔
ایک نمائندے نے اخبار چیلو ایوننگ نیوز کو بتایا کہ ’عام لوگ اپنے بال رنگتے ہیں۔ کتے بھی اپنے بال رنگ سکتے ہیں۔ یہ بالکل بالوں کی طرح کا معاملہ ہے۔‘
چینی صوبے سیچوان کے ایک ڈاگ کیفے میں 2019 میں چھ چاؤ چو نسل کے کتوں کو رنگ کر کے پانڈا بنایا گیا۔ 2020 میں اسی صوبے کی ایک خاتون کی وائرل ہونے جانے والی ویڈیو میں خاتون کو ’پانڈا کتے‘ کو سیر کرواتے دیکھا گیا۔
اس رجحان سے پتہ چلتا ہے کہ چڑیا گھر نے پہلی بار اس طرح کوئی غلطی نہیں کی۔
© The Independent