تھائی لینڈ، میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ، 144 اموات، وسیع علاقے پر تباہی

جمعے کی دوپہر 7.7 شدت کے زلزلے نے تھائی لینڈ اور میانمار کو ہلا کر رکھ دیا جس کے نتیجے میں بنکاک میں زیر تعمیر بلند وبالا عمارت زمین بوس ہو گئی، جب کہ لاکھوں افراد گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔

جمعے کو میانمار میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے نے جنوب مشرقی ایشیا کو ہلا کر رکھ دیا، جس کے نتیجے میں سرکاری میڈیا کے مطابق میانمار میں 144 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ وسیع علاقے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔

زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ میں بھی محسوس کیے گئے، جہاں دارالحکومت بنکاک میں ریسکیو ٹیمیں ایک زیرِ تعمیر ٹاور بلاک کے ملبے تلے تلاش میں مصروف رہیں جو زلزلے کے نتیجے میں گر گیا تھا۔ ریسکیو آپریشن کے مطابق، اس واقعے میں 117 افراد لاپتہ ہو گئے اور پانچ جان سے گئے۔

سب سے زیادہ تباہی منڈالے کے علاقے میں دیکھی گئی

زلزلے کا مرکز منڈالے سے تقریباً 17 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔

یہ شہر، جس کی آبادی تقریباً 15 لاکھ ہے، میانمار کا قدیم شاہی دارالحکومت رہا ہے اور ملک کے بدھ مت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔

مقامی رہائشیوں اور میڈیا کے مطابق، زلزلے سے عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہو گئیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے ایم آر ٹی وی نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ میانمار میں اب تک کم از کم 144 افراد ہلاک اور 732 زخمی ہو چکے ہیں۔

اس سے قبل 

بنکاک میں زیر تعمیر بلند وبالا عمارت زمین بوس ہوگئی جب کہ لاکھوں افراد گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔

اس زلزلے کے بعد 6.4 شدت کا آفٹر شاک بھی محسوس کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بنکاک کے مشہور چاتوچک مارکیٹ کے قریب گرنے والی عمارت میں ممکنہ جانی نقصان کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہو سکا اور یہ بھی واضح نہیں کہ حادثے کے وقت وہاں کتنے مزدور موجود تھے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی سنسنی خیز ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی منزلہ عمارت، جس کی چھت پر ایک کرین لگی ہوئی ہے، اچانک دھول کے بادل کے ساتھ زمین بوس ہو گئی جب کہ لوگ چیختے چلاتے ہوئے بھاگتے ہوئے نظر آئے۔

بنکاک میں جن لوگوں کو عمارتوں سے نکالا گیا انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ زلزلے ممکنہ مزید جھٹکوں کے پیش نظر باہر ہی رہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے اور جرمنی کے جی ایف زیڈ مرکز برائے ارضیات کا کہنا ہے کہ زلزلہ سطح زمین سے صرف 10 کلومیٹر (6.2 میل) گہرائی میں آیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس کا مرکز میانمار میں تھا۔

 

’اچانک پوری عمارت ہلنے لگی۔ فوراً ہی لوگ چیخنے لگے اور ہر طرف افراتفری مچ گئی۔‘ یہ کہنا تھا سکاٹ لینڈ سے آئے ایک سیاح فریزر مارٹن کا، جو بنکاک کے ایک شاپنگ مال میں کیمرے کا سامان خرید رہے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’شروع میں تو میں پرسکون انداز میں چلنے لگا، لیکن پھر عمارت واقعی زور زور سے ہلنے لگی۔ ہر طرف چیخ و پکار تھی۔ لوگ گھبراہٹ میں غلط سمت میں برقی زینے کے ذریعے سے نیچے بھاگ رہے تھے۔ مال کے اندر دھماکے اور چیزوں کے گرنے کی آوازیں گونج رہی تھیں۔‘

مارٹن کی طرح ہزاروں لوگ بنکاک کی مصروف سکھمویت روڈ پر واقع شاپنگ مالز، بلند عمارتوں اور اپارٹمنٹس سے نکل کر بینجاسری پارک کی طرف دوڑ پڑے۔

بہت سے لوگ اپنے پیاروں سے رابطے کی کوشش میں فون پر مصروف تھے جب کہ دیگر لوگ دوپہر کی تیز دھوپ سے بچنے کے لیے سائے کی تلاش میں تھے۔ کچھ خوف زدہ نگاہوں سے شہر کے گنجان آباد علاقے میں کھڑی بلند عمارتوں کو تک رہے تھے۔

مارٹن نے بتایا: ’میں باہر نکلا اور اوپر عمارت کی طرف دیکھا تو پوری عمارت ہل رہی تھی، گرد و غبار اور ملبہ گر رہا تھا، منظر خاصا خوفناک تھا۔ ہر طرف افراتفری تھی۔‘

بنکاک کے مرکزی علاقوں میں ایمبولینسوں اور فائر بریگیڈ کی سائرن کی آوازیں گونجتی رہیں اور سڑکیں گاڑیوں سے بھر گئیں، جس سے پہلے سے ہی مصروف سڑکیں جام ہوگئیں۔ شہر کا ایلیویٹڈ ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم اور میٹرو بند کر دی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سٹی ہال نے مختلف اداروں کے تعاون اور ہنگامی امداد کے لیے شہر کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا۔

میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے، جو زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہے، میں زلزلے نے سابق شاہی محل اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔ یہ مناظر سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتے ہیں۔

اگرچہ یہ علاقہ زلزلوں کی زد میں رہتا ہے لیکن یہاں آبادی کم ہے اور زیادہ تر مکانات ایک یا دو منزلہ ہوتے ہیں۔

منڈالے کے جنوب مغرب میں واقع سگائنگ کے علاقے میں ایک 90 سال پرانا پل گر گیا۔ منڈالے کو میانمار کے سب سے بڑے شہر ینگون سے جوڑنے والی شاہراہ کے کچھ حصے بھی متاثر ہوئے۔

ینگون میں جب زلزلہ آیا تو لوگ خوفزدہ ہو کر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

دارالحکومت نیپیداو میں زلزلے سے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچا جن کے کچھ حصے گر گئے جب کہ کچھ مکانات بھی متاثر ہوئے۔

شمال مشرق میں چین کے صوبوں یونان اور سیچوان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ چینی میڈیا کے مطابق میانمار کی سرحد کے قریب واقع شہر رویلی میں کئی گھروں کو نقصان پہنچا اور کچھ افراد زخمی بھی ہوئے۔

رویلی کے ایک مقامی شخص سے میڈیا ادارے کو بھیجی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا کہ اسڑک پر عمارتوں کا ملبہ بکھرا ہوا ہے اور ایک شخص کو سٹریچر کی مدد سے ایمبولینس گاڑی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔

چین کے شہر مانگشی، جو رویلی سے تقریباً 100 کلومیٹر (60 میل) شمال مشرق میں ہے، کے ایک رہائشی نے ’دا پیپر‘ نامی آن لائن میڈیا کو بتایا کہ جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ کھڑے بھی نہیں رہ پا رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا