طاقت ور شمسی شعلہ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے: ناسا

نیا شعلہ مواصلاتی نظام میں خلل پیدا کر سکتا ہے اور شمالی قطبی روشنیوں (آرورا) جیسی روشنیاں پیدا کر سکتا ہے۔

ناسا کی سولر ڈائنامکس آبزرویٹری نے تین اکتوبر، 2024 کو ایک شمسی شعلے کی یہ تصویر حاصل کی، جو مرکز میں روشن روشنی کے طور پر نظر آ رہا ہے (ناسا / ایس ڈی او)

سورج سے ایک طاقت ور شمسی شعلہ خارج ہوا ہے، جو زمین پر خلل کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ شعلہ ایسے وقت خارج ہوا جب شمسی سرگرمی میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے حالیہ دنوں اور ہفتوں میں خلائی موسم میں شدت آئی ہے۔

امریکی سپیس ویدر پریڈکشن سینٹر کے مطابق ایک دن قبل سورج نے پہلے قدرے کمزور لیکن پھر بھی طاقت ور شمسی شعلہ خارج کیا۔ حالیہ سرگرمی پہلے ہی ریڈیو بلیک آؤٹس اور دیگر اثرات مرتب کر چکی ہے۔

پہلے کی طرح نیا شعلہ بھی مواصلاتی نظام میں خلل پیدا کر سکتا ہے اور شمالی قطبی روشنیوں (آرورا) جیسی روشنیاں پیدا کر سکتا ہے جو کم بلندی پر بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سورج تقریباً 11 سالہ چکر سے گزرتا ہے جس کے دوران اس کی سرگرمی میں اضافہ اور کمی ہوتی ہے۔

اس وقت سورج اس چکر کے عروج کی طرف بڑھ رہا ہے جو اگلے سال متوقع ہے اور اس کے ساتھ مزید شمسی شعلوں اور بڑھتی ہوئی سرگرمی کا امکان ہے۔

نیا شعلہ ایکس 9.0 درجے کا ہے۔ ایکس کلاس سب سے زیادہ شدید شعلے اور عدد اس کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔

اس طاقت کے ساتھ یہ شعلہ ممکنہ طور پر اس شمسی چکر کا سب سے زیادہ طاقت ور شعلہ ہو سکتا ہے۔

شمسی شعلے توانائی کے طاقت ور دھماکے ہوتے ہیں جو سورج سے خارج ہوتے ہیں۔ جب یہ زمین تک پہنچتے ہیں تو یہ ریڈیو مواصلات، بجلی کے نظام، نیوی گیشن سسٹم، سیٹلائٹس اور خلا میں موجود خلابازوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اس سال مئی میں زمین کو کئی دہائیوں کے سب سے طاقت ور شمسی طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے شمالی اور جنوبی نصف کرے میں روشنیاں دیکھی گئیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس