تعمیراتی قوانین کی ’خلاف ورزی‘: پختونخوا ہاؤس سیل کر دیا گیا

پختونخوا ہاؤس سیل کرنے کی کارروائی کرنے والے سی ڈی اے کے افسر سردار آصف نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ پختونخوا ہاؤس کا مرکزی دروازہ بھی سیل کرنے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد کی کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام نے پیر 10 اکتوبر 2024 کو کے پی ہاؤس سیل کیا (صحافی قمر منور)

دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے پیر کو تعمیرات کے قوانین کی ’خلاف ورزی‘ پر پختونخوا ہاؤس کو سیل کر دیا ہے۔

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن شاہد کیانی نے پیر کو انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پختونخوا ہاؤس کو تعیمرات کے قوانین کی خلاف ورزی پر سیل کیا گیا ہے۔‘

سی ڈی اے کی جانب سے یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔

شاہد کیانی کا کہنا ہے کہ ’اس حوالے سے کئی مرتبہ خیبر پختونخوا حکومت کو نوٹسز بھیجے گئے مگر اس پر عمل نہیں کیا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پختونخوا ہاؤس کی لیز بھی ختم ہو چکی ہے اور یہ لیز 2006 میں ختم ہوئی مگر آج کی کارروائی تعمیرات کے قوانین کی خلاف ورزی پر کی گئی ہے۔‘

پختونخوا ہاؤس سیل کرنے کی کارروائی کرنے والے سی ڈی اے کے افسر سردار آصف نے انڈپینڈںٹ اردو کو بتایا کہ وہ پختونخوا ہاؤس کا مرکزی دروازہ بھی سیل کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’پختونخوا ہاؤس میں بغیر نقشہ منظور کرائے تعمیرات کی گئیں اور اس حوالے سے رواں سال جولائی میں بھی شو کاز نوٹس خیبر پحتونخوا حکومت کو بھیجا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ اگر اس پر جواب نہ دیا گیا تو کارروائی کی جائے گی۔‘

سردار آصف کے مطابق پختونخوا حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہ آنے پر پختونخوا ہاؤس سیل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ’پختونخوا ہاؤس کو محسن نقوی اور انٹیلی جنس اداروں کے احکامات پر سی ڈی اے نے سیل کر دیا ہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’اس کی شدید مذمت کی جاتی اور یہ ثابت کرتا ہے کہ موجودہ رجیم فیڈریشن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے پر تلا ہوا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم ان کے ان الزامات پر وزیر داخلہ یا وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے جمعے کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی تھی جس کے بعد دارالحکومت میں حالات تناؤ کا شکار ہو گئے تھے۔

اس سب میں خیبرپختونخوا ہاؤس اس وقت خبروں میں آیا جب خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو خیبرپختونخوا ہاؤس سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ تاہم وزارت داخلہ اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے اس کی تردید کی گئی۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اتوار کو بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پحتونخوا علی امین گنڈا پور ’نہ ہماری اور نہ ہی پاکستان کے کسی ادارے کی حراست میں ہیں۔‘ ساتھ ہی محسن نقوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’علی امین گنڈا پور پختونخوا ہاؤس میں نہیں ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان