چیٹ جی پی ٹی سے بات کرتے ہوئے کس احتیاط کی ضرورت ہے؟

سرٹ پاکستان ایڈوائزری کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس سہولت تو ہیں لیکن بڑی سطح پر سائبر سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات بھی پیدا کرتے ہیں، جانیے ہیکنگ سے بچنے کی نو احتیاطی تدابیر۔

چیٹ جی پی ٹی، جیمینائی، بارڈ یا کوئی بھی اے آئی سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے (پکسابے)

جس طرح گوگل میں ہم کچھ سرچ کریں تو وہ ریکارڈ ہمیشہ کے لیے کہیں نہ کہیں ہسٹری کی شکل میں موجود رہتا ہے اسی طرح اے آئی بوٹس کا معاملہ ہے۔

چیٹ جی پی ٹی، جیمینائی، بارڈ یا کوئی بھی اے آئی سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

سرٹ پاکستان ایڈوائزری کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس سہولت تو ہیں لیکن بڑی سطح پر سائبر سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات بھی پیدا کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جیسے ہی آپ نے کاپی پیسٹ کر کے چیٹ جی پی ٹی میں کچھ ڈالا وہیں آپ کی حساس کاروباری معلومات، دفتری راز، ناموں سمیت ذاتی گفتگو یا کوئی بھی ذاتی قسم کی تفصیلات ادھر ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئیں۔

اہم احتیاطی تدابیر

  1. کسی نے آپ کا موبائل یا کمپیوٹر ہیک کرنا ہو تو وہ چیٹ بوٹ کی شکل میں بھی آپ کے سامنے آ سکتا ہے (یا آپ کی چیٹ کو چوری کر سکتا ہے۔) اگر اے آئی چیٹ میں آپ سے کوئی بھی ذاتی قسم کے سوال پوچھے جائیں تو فوراً محتاط ہو جائیں، ہو سکتا ہے یہ سوال کسی ہیکنگ کا آغاز ہو اور اس کا انجام آپ کے ذاتی راز یا بنک اکاؤنٹ تک رسائی بھی ہو سکتا ہے
  2. ایک چیز ہوتی ہے کی لاگر، یہ بالکل معصوم سا چھوٹا سا سافٹ ویئر ہے، یہ کرے گا کیا کہ آپ کی ٹائپ کیے ہوئے الفاظ کی ایک فائل الگ سے بناتا رہے گا، تو یہ کی لاگرز غیر مصدقہ چیٹ بوٹس کی سائٹ پر جانے کی صورت میں بھی آپ کے سسٹم پر ڈاؤن لوڈ ہو سکتے ہیں، اس لیے بہت احتیاط کریں اور بچ کے رہیں
  3. جیمینائی، بارڈ اور چیٹ جی پی ٹی کے علاوہ کوئی بھی چیٹ باٹ دیکھ بھال کے استعمال کریں۔ ان تینوں ویب سائٹس پر جاتے ہوئے بھی چیک کیجے کہ آپ ٹھیک جگہ پر موجود ہیں، ویب سائٹ ایڈریس میں کوئی معمولی سی تبدیلی بھی ہو تو محتاط ہو جائیں
  4. نام اور اداروں کی تفصیلات کم از کم ڈائریکٹ نہ لکھیں، ڈیٹا فرضی ناموں کے ساتھ پیش کریں
  5. وائرس فری سسٹمز پر چیٹ بوٹ استعمال کریں، کمپیوٹر اور موبائل باقاعدگی سے مالوئیر کے لیے سکین کریں
  6. چیٹ سیونگ فیچر کو غیر فعال کریں
  7. دفاتر میں جن سسٹمز کو آپ نے اے آئی چیٹ کے لیے استعمال کرنا ہے کوشش کیجے ان پر حساس ڈیٹا موجود نہ ہو
  8. یقینی بنائیں کہ تمام سافٹ ویئر، بشمول اے آئی چیٹ بوٹس اور ان کے چلانے والے سسٹمز، کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے
  9. ماہانہ بنیادوں پہ کم از کم ضرور چیک کریں کہ آپ کے موبائل اور کمپیوٹروں پہ فالتو سافٹ وئیر کون سے ہیں، انہیں نکالیں اور یہ بھی چیک کرتے رہیں کہ آپ کا موبائل ڈیٹا کون سی ایپلیکیشن کتنا استعمال کر رہی ہے، کوئی ایپ غیر معمولی طور پہ زیادہ ڈیٹا استعمال کر رہی ہو تو اسے چیک کیجے، ہو سکتا ہے وہاں سے آپ کے سسٹم پر موجود ڈیٹا بھی باہر جا رہا ہو
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ