چیمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان میں کھیلے جانے یا نہ کھیلے جانے سے متعلق جمعے کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بورڈ کا ورچوئل اجلاس بغیر کسی فیصلے کے ملتوی کر دیا گیا۔ حتمی فیصلہ رواں ہفتے کے آخر میں متوقع ہے۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق آئی سی سی بورڈ نے چیمپیئنز ٹرافی کے میزبان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو آئی سی سی اور بورڈ آف کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ساتھ مل کر قابل عمل حل تلاش کرنے کے لیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا۔
ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ ’آئی سی سی بورڈ کی جانب سے ہفتے کے آخر میں حتمی فیصلہ کرنے کا امکان ہے۔‘
کرک انفو کے مطابق: ’معلوم ہوا ہے کہ آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ، جو جمعے کو ایک کال پر ہوئی تھی، 15 منٹ سے بھی کم وقت تک جاری رہی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ پی سی بی، بی سی سی آئی اور آئی سی سی کی قیادت، کچھ دیگر ممبر بورڈز کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، جو تمام فریقین کے لیے قابل قبول ہو۔ اس حل کا ہر صورت انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں سے منظور ہونا ضروری ہو گا۔‘
اس سے قبل آئی سی سی بورڈ کا ورچوئل اجلاس جمعہ کی صبح دبئی میں ہوا، جس میں یہ طے کیا جانا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان میں کھیلی جائے گی یا نہیں۔
19 فروری سے نو مارچ 2025 تک شیڈول چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ انڈیا کی جانب سے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کے بعد غیریقینی صورت حال کا شکار ہے۔
گذشتہ ہفتے آئی سی سی نے پاکستان کو انڈیا کے فیصلے سے آگاہ کیا تھا، جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وضاحت طلب کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی سی بی کے ایک ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کو بتایا کہ آج آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ دبئی کے وقت کے مطابق دو بجے ہے، جس میں کرکٹ کھیلنے والے 12 ممالک کے بورڈز کے سربراہان اور تین ایسوسی ایٹ ممبرز کے بورڈز کے سربراہ جیسے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) وغیرہ شرکت کریں گے اور چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے آپشنز پر غور کریں گے۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق آئی سی سی میٹنگ چار آپشنز پر غور کر سکتی ہے۔ نمبر ایک کہ انڈیا کو مجبور کیا جائے اور پاکستان پورے چیمپیئن شپ کی میزبانی کرے۔ دوسرا اس کا انعقاد ہائبرڈ طرز پر کیا جائے۔ تیسرا پاکستان سے میزبانی لے لی جائے اور چوتھا ٹورنامنٹ کو ملتوی کر دیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی سی بی نے ہائبرڈ طرز کی چیمپیئن شپ کے حوالے سے واضح موقف اپنایا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ’آج جو بھی فیصلہ ہوگا پی سی بی اس پر فوراً اپنا جواب نہیں دے گا بلکہ چیئرمین پی سی بی آئی سی سی کو بتائیں گے کہ وہ حکومت سے بات کر کے اپنا جواب دیں گے۔‘
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بار بار اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی کھیلی جائے گی۔
محسن نقوی نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب قذافی سٹیڈیم میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا: ’میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم وہ کریں گے جو پاکستان کرکٹ کے لیے بہتر ہو گا۔ میں مسلسل آئی سی سی کے چیئرمین کے ساتھ رابطے میں ہوں اور میری ٹیم ان سے مسلسل بات کر رہی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم اب بھی اپنے موقف میں واضح ہیں کہ ایسا قابل قبول نہیں ہے کہ ہم انڈیا میں کرکٹ کھیلتے ہیں اور وہ یہاں کرکٹ کھیلنے نہ آئیں، ہم نے آئی سی سی کو واضح بتا دیا ہے کہ جو بھی ہوگا، برابری کی بنیاد پر ہوگا۔‘
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی مالی تصفیے سے متاثر نہیں ہو گا۔ ’ہم صرف زیادہ پیسے کے لیے اپنے حقوق فروخت نہیں کریں گے۔ ایسا کبھی نہیں ہو گا، لیکن ہم وہ کریں گے جو پاکستان کے لیے بہتر ہوگا۔‘
انڈیا اگلے برس ویمنز ورلڈ کپ، 2025 میں ایشیا کپ، 2026 میں مردوں کے ٹی 20 ورلڈ کپ اور 2029 میں چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔
کرک انفو کے مطابق اگر آئی سی سی، پی سی بی کو انڈیا کی میزبانی میں ہونے والے ٹورنامنٹس کے لیے بھی یہی آپشن دے تو پاکستان ہائبرڈ ماڈل پر غور کر سکتا ہے۔
دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان دہائیوں سے کشیدہ سیاسی صورت حال کی وجہ سے انڈیا نے 2008 میں ایشیا کپ کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی۔ دونوں ممالک آئی سی سی ٹورنامنٹس میں حصہ لے چکے ہیں، پاکستان نے گذشتہ سال 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے لیے انڈیا کا دورہ کیا تھا۔
آئی سی سی آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ کے شیڈول کو حتمی شکل دینے سے قبل پی سی بی اور شریک بورڈز سے بات چیت کر رہا ہے۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی رونمائی کا آغاز اسلام آباد کی یادگار اور فیصل مسجد میں ٹرافی کی نمائش کے بعد ہوا۔